سندھ اسمبلی میں دعا بھٹو کی آواز ایک بار پھر بند کردی گئی

دعا بھٹو  نے ایوان میں سر سے ڈوپتہ اتارنے اور موبائل چھینے پر انہیں نااہل قرار دینے کا مطالبہ کیا

تحریک انصاف کی رکن سندھ اسمبلی دعا بھٹونے کہا ہے کہ ایوان میں اپنے ساتھ ہونے والی دست درازی، ناانصافی اور موبائل چھینے والے مجرموں کو بے نقاب کرنا شروع کیا تواسپیکر نے میرا مائیک بند کردیا تاہم مائیک بند کرنے سے زرداری مافیا میری آواز نہیں دباپائے گا ۔

سندھ اسمبلی میں اپنی رائے کا اظہارخیال کرتے ہوئے دعا بھٹو نے  اسپیکر سے مطالبہ کیا کہ  ان ارکان کو ڈی سیٹ کیا جائے  جنہوں نے میرے سر سے  چادر اتاری ، میرے ہاتھ پکڑے، میرے سے موبائل چھینا ۔

یہ بھی پڑھیے

سندھ اسمبلی میں خواتین ارکان کی عزتیں محفوظ نہیں، دعا بھٹو

پی ٹی آئی رکن  نے کہا کہ ایوان میں ایک عورت کے سر سے اسکا ڈوپتہ اتارا گیا اسپیکر انصاف کرتے ہوئے انہیں نااہل قرار دیں ۔کیا بے نظیر بھٹو نے یہ پارٹی اس لیے بنائی تھی کہ اس کے ارکان اسمبلی عورتوں کے ڈوپتے اتارے ۔؟

شہید محترمہ بے نظیر بھٹو نے پارٹی اس لیے نہیں بنائی تھی کہ اس کے ارکان عورتوں کی عزت لوٹیں، ان سے سروں سے ڈوپتے  اتارے ۔ یہ پیپلز پارٹی بے نظیر کی نہیں بلکہ زرداری مافیا کی پارٹی ہے ۔

تحریک انصاف کی رکن سندھ اسمبلی  دعا بھٹو     کی پیپلز   پارٹی قائدین پر شدید تنقید کے بعد پی پی ارکان  ارکان نے ایوان میں شور شرابا شروع کرفدیا جبکہ اسپیکر کی جانب سے ان کا مائیک بند کردیا ۔

دوسری جانب سوشل میڈیا صارفین نے دعا بھٹو کے ساتھ دست درازی اور  ان کے سر  سے ڈوپتہ اتارنے کے واقعہ پر شدید غم غصے کااظہار کیا ۔ صارفین نے بلاول بھٹو زرداری سے واقعہ کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔

سوشل میڈیا صارفین  پر پیپلز پارٹی  کے چیئرمین بلاول زرداری  پر تنقید  کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو ہمیشہ انسانی حقوق کی باتیں کرتے سنا ہے اب عمل کریں اور  دعا بھٹو کے ساتھ پیش آئے بدترین  واقعہ پر انہیں انصاف فراہم کریں۔

متعلقہ تحاریر