ایل پی جی ایسوسی ایشن کی ٹیکس عائد کرنے پر گیس سپلائی روکنے کی دھمکی

چیئرمین ایل پی جی ایسوسی ایشن نے کہا کہ کوئی نیا ٹیکس  برادشت نہیں کیا جائے گا

ایل پی جی انڈسٹریز ایسوسی ایشن  کے چیئرمین عرفان کھوکھر کا کہناہے کہ  حکومت  نے ایل پی جی پر کوئی نیا ٹیکس عائد نہیں کیا مگر اس کے با وجود  ایل پی جی مافیا نے مارکیٹ میں گیس کی مصنوعی قلت پیدا کردی ہے ۔

چیئرمین ایل پی جی انڈسٹریز ایسوسی ایشن  عرفان کھو کھر  نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ  بین الاقوامی مارکیٹ میں ایل پی جی کی قیمت میں کمی  ہورہی ہے جبکہ پاکستان اضافہ ہورہا ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

حکومت ایل این جی خریدنے میں ناکام، بجلی و گیس بحران مزید بڑھنے کا امکان

چیئرمین ایل پی جی انڈسٹریز ایسوسی   ایشن نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت مارکیٹ میں ایل پی جی کی مصنوعی قلت کا نوٹس لے ۔

عرفان کھوکھرنے کہا کہ ایل پی جی کی قیمت میں 10روپے فی کلو گرام اضافہ بلا جواز ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گھریلوسیلنڈرکی قیمت میں 120 اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد گھریلو سیلنڈر 2475 میں میں فروخت ہورہا ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ  کمرشل گیس سلینڈر کی قیمت میں 455 روپے بلا جواز اضافہ کیا گیا جس کے بعد  کمرشل سلینڈر 9 ہزار 532 میں فروخت ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں ایل پی جی کی فی کلو قیمت 260 روپے  پر پہنچ گئی ہے ۔

چیئرمین ایل پی جی انڈسٹریز ایسوسی  ایشن عرفان کھو کھر نے  کہا کہ ایل پی جی غریبوں کا فیول ہے اس پر کسی قسم  ٹیکس برادشت نہیں کیا جائے گا ۔ اگر ایسی کوشش کی گئی تو عید  کے بعد  خیبر سے کراچی تک  ایل  پی  جی کی سپلائی مکمل بند کردیں گے ۔

متعلقہ تحاریر