ڈالر نے روپے کو روندھ ڈالا، ایک سال میں 47 روپے کا ریکارڈ اضافہ
اتحادی حکومت آنے کے بعد 11 اپریل سے لے کر21 جون تک روپے کے مقابلے میں ایک ڈالر کی قیمت میں ساڑھے 28 روپے تک کا اضافہ ہو ا
مالی سال 2021،22 کے دوران امریکی ڈالر نے پاکستانی روپے کو روندھ ڈالا۔ ایک سال کے دوران انٹربینک میں ڈالر 30 فیصد یعنی 47 روپے 31 پیسے مہنگا ہوا ۔ 30 جون 2022 کو انٹربینک میں ڈالر 204 روپے 85 پیسے پر بند ہوا جبکہ 30 جون 2021 کو انٹربینک میں ڈالر 157 روپے 54 پیسے پر بند ہوا تھا ۔
گزشتہ روز ختم ہونے والے مالی سال 2021، 22 میں انٹر بینک میں ڈالر کی قدر میں 30 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ ایک سال میں پاکستانی کرنسی کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں 47 روپے 31 پیسے کا اضافہ دیکھا گیا۔ انٹربینک میں ڈالر 22 جون 2022 کو تاریخ کی بلند ترین سطح 211 روپے 93 پیسے پر بند ہوا تھا۔
یہ بھی پڑھیے
ملک میں مہنگائی کا 13سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، عوام کی چیخیں نکل گئیں
ایک سال کے دوران اوپن مارکیٹ میں امریکی کرنسی 29.7 فیصد یعنی 47 روپے مہنگی ہوئی ۔ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 30 جون 2022 کو ڈالر 205 روپے پر فروخت ہوا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 30 جون 2021 کو 158 روپے کا تھا۔ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 22 جون 2022 کو تاریخ کی بلند ترین سطح 215 روپے پر فروخت ہوا تھا۔
معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق قرض و سود کی ادائیگی، تجارتی خسارے میں میں اضافے اوربیرونی سرمایہ کاری میں کمی کے باعث روپے کی قدر میں کمی ریکارڈ کی گئی ۔
واضح رہے اتحادی حکومت کے آنے کے بعد 11 اپریل سے لے کر جون کی 21 تاریخ تک روپے کے مقابلے میں ایک ڈالر کی قیمت میں ساڑھے 28 روپے تک کا اضافہ ہو چکا ہے۔
صرف 40 دن میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت میں ہونے والے اس اس بے تحاشا اضافے نے جہاں ملک کے ذمے واجب الادہ قرضوں میں 3600 ارب کا اضافہ کیا وہیں مقامی صارفین کے لیے تیل، گیس اور کھانے پینے کی اشیا کو مہنگا کر دیا ہے۔