بھارت میں مذہبی بنیاد پر بڑے پیمانے پر قتل عام کا خطرہ ہے، امریکی سفیر

امریکی سفیر برائے مذہبی آزادی راشد حسین نے کہا بھارت میں مذہبی منافرت کی بنیاد پر قتل عام کے خطرات میں دوسرے نمبر پر ہے

امریکی سفیر راشد حسین کا کہنا ہے کہ بھارت میں مذہبی  تنازعات کے باعث بڑے پیمانے پر قتل عام کا خطرہ ہے۔ واشنگٹن مذہبی آزادی کے حوالے سے نئی دہلی سے براہ راست گفتگو کررہا ہے ۔

ہندوستان میں مذہبی آزادی پر ایک پینل سے خطاب کرتے ہوئےامریکی سفیر برائے  بین الاقوامی مذہبی آزادی راشد حسین  نے کہا کہ انڈیا میں بڑے پیمانے پر قتل کے خطرات ہیں ۔

یہ بھی پڑھیے

کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشتگردی جاری، جون میں 35 کشمیری شہید کردیئے

امریکی سفیر راشد حسین نے اپنے خطاب میں بتایا کہ انڈیا میں اقلیتوں کے حقوق کو دبایا جارہا ہے۔ بھارت مذہبی  منافرت کی بنیاد پر قتل عام کے خطرات میں دوسرے نمبر پر موجود  ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی میں مذہبی آزادی کودرپیش خطرات اورعوام سے متعلق امریکی حکمران براہ راست نئی دہلی سے بات چیت میں مصروف ہے ۔

راشد حسین نے ایک سول سوسائٹی  کی تنظیم  کے سروے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انڈیا میں 2022  پڑے پیمانے پر قتل کے 15 فیصد امکانات موجود ہیں۔

امریکی مذہبی آزادی کے سفیر نے اپنی بھارت سے  جڑی ذاتی  یادیں بھی شیئر کیں۔ انہوں نے کہا کہ میرے والد بھارت سے امریکا گئے۔ امریکا نے انہیں سب کچھ دیا مگر وہ پھر بھی ہندوستان سے پیار کرتے ہیں۔

راشد حسین کاکہنا تھا کہ والدین سے ہندوستانی اقدار پر بات چیت ہوتی ہے ۔ آپ اور ہم سب اپنے ملک کو اس کی اقدار کے مطابق دیکھنا چاہتے ہیں ۔

متعلقہ تحاریر