خزانہ خالی اور تنخواہوں میں اضافہ، اتحادی حکومت کی منطق سمجھ سے بالا

زہر کھانے  کے  پیسے نہیں کا دکھڑا رونے والے مصدق ملک کی حکومت نے وفاقی ملازمین کی تنخواہوں اور پیشنز میں فراخدالانہ اضافہ کردیا

وزیرمملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک کہتے ہیں کہ ہم دیوالیہ پن کے قریب ہیں جبکہ دوسری جانب ان کی اپنی ہی حکومت سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پینشنز میں  15،15 فیصد اضافہ بھی کررہی ہے ۔

وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک مئی میں ملک و قوم کو بتایا کہ گزشتہ حکومت  خزانہ خالی کرکے گئی ہے موجودہ حکومت کے پاس زہر کھانے کو بھی پیسے نہیں ہیں جبکہ مئی میں پیسوں کی کمی کا رونا والے مصدق ملک کی حکومت نے جون میں وفاقی ملازمین کی تنخواہوں اور پیشنز میں 15 ،15 فیصد کا فراخدالانہ اضافہ  بھی کردیا ۔

یہ بھی پڑھیے

پنیشرز کے لیے اچھی خبر، وفاقی حکومت کا پنشنز میں اضافے کا نوٹی فیکیشن

گزشتہ روز حکومت  نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق تنخواہوں میں 15فیصد اضافہ ایڈہاک الاؤنس کی مد میں کیا گیا جبکہ ملازمین کو 2016 سے 2021 تک ملنے والے دس دس فیصد کے پانچ ایڈہاک الاؤنسز اور ریلیف بھی تنخواہ میں شامل  کیے گئے ہیں ۔

ایک جانب حکومتی وزراء خزانہ خالی ہونے کا رونا روتے ہوئے ملک و قوم سے قربانی مانگتے نظر آرہے ہیں۔ حکومت دن بدن غریب عوام کو پیٹرول بم  برسا رہی ہے ۔غریب و بے بس عوام کو روز بروز بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کرکے  جھٹکے لگا ئے جارہے  تو دوسری جانب تنخواہیں بھی بڑھا ئی جا رہیں ۔  کیا خالی خزانے پر اتنی سہولیات فراہم کی جا سکتی ہیں۔

معاشی بدحالی کا دکھڑا سنا کر ملک و قوم سے قربانیاں مانگنے والی حکومت  کے وزیراعظم شہباز شریف اور ان کے وزراء آئے روز بیرون ملک سیرسپاٹے کے لیے نکال جاتے ہیں اور واپسی پر بتاتے ہیں خزانہ خالی ہے ملک کے لیے امداد لینے گئے تھے ۔

متعلقہ تحاریر