کریڈٹ کارڈ پر پروسینگ چارج کے نام پر 2 فیصد زائد چارج کرنا خلاف قانون  ہے، سلمان صوفی

اسٹریٹجک ریفارمز یونٹ کے سربراہ  سلمان صوفی نے 2فیصد  پروسیسنگ چارج  کرنا کیش لیس اکانومی پالیسی کے خلاف  ہے

وزیراعظم شہباز شریف کے اسٹریٹجک ریفارمز یونٹ کے سربراہ سلمان صوفی کا کہنا ہے کہ کریڈٹ کے لین دین پر پروسینگ چارج کے نام پر 2 فیصد زائد رقم  چارج کرنا خلاف قانون ہے ۔

وزیراعظم شہبازشریف کے اسٹریٹجک ریفارمز یونٹ کے سربراہ  سلمان صوفی نے مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ جو کمپنیز شہریوں سے کریڈٹ کارڈ کے لین دین کے لیے 2% پروسیسنگ چارج  وصول کررہی ہے وہ کیش لیس اکانومی پالیسی کے خلاف کام کررہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

اسٹیٹ بینک نے میرا گھر اسکیم کے تحت قرض کی فراہمی روک دی

انہوں نے کہاکہ کمپنیز جومنافع کماتی ہیں وہ شہریوں کے استحصال سے نہیں ہونا چاہیے۔ہم اس طرز عمل کا جائزہ لیں گے اور دیکھیں گے کہ حکومت اس  عمل کی حوصلہ شکنی کیسے کرسکتی ہے۔

 

سلمان صوفی کو ریپلائے کرتے ہوئے ارحم نامی صارف نے مشورہ دیا کہ بھارتی (یو پی آئی ) پر تحقیقات کریں ۔ یہ ایک بڑا کامیاب سسٹم ہے  اور بھارت میں روزانہ 125 ملین سے زائد افراد اس کو استعمال کرتے ہیں۔

 

واضح رہےکہ یونیفائڈ پے منٹس انٹرفیس ایک فوری طور ادائیگی کا نظام ہے جسے نیشنل پے منٹس کارپوریشن آف انڈیا نے تیار کیا ہے۔ یو پی آئی سٹم کے ذریعے موبائل آلات کے ذریعے دو بینک کھاتوں کے بیچ فوری پیسوں کی منتقلی کا کام کرتا ہے۔

ایک صارف نے لکھا کہ کیا ہر کارڈ ٹرانزیکشن پر اس 2فیصد  پروسیسنگ  چارج  کو معاف کرنے کے لیے بینکوں سے دباؤ نہیں ڈالنا چاہیے؟۔

 

ٹوئٹر صارف  ساجد خان محمد  نے کہا کہ جو کمپنیاں 2 فیصد زائد  چارج کرتی ہیں وہ دعویٰ کرتی ہیں کہ یہ بینک چارجز ہیں نہ کہ ان کا منافع، بینکوں سے بھی چیک کریں۔

متعلقہ تحاریر