ماں بننا ومبلڈن کے سیمی فائنل میں پہنچنے سے بڑا کارنامہ ہے، تاتجانا ماریا

تاتجانا ماریا نے کہا کہ میں اپنے بچوں کے  پیمپرز کو تبدیل کرتی ہوں کیونکہ جو چیز مجھے سب سے زیادہ فخر کا باعث بناتی ہے وہ ماں بننا ہے

جرمن ٹینس کھلاڑی تاتجانا ماریا کا کہنا ہے کہ 47 ویں کوشش میں اپنے پہلے گرینڈ سلیم سیمی فائنل میں پہنچنا پاگل پن تھا۔آج  میں سیمی فائنل میں ہوں لیکن ابھی مجھے بچے کی  نیپیز کو تبدیل کرنی ہے ۔ماں بننا اب بھی ان کا قابل فخر کارنامہ ہے۔

جرمن ٹینس کھلاڑی تاتجانا ماریا 34 سالہ نے ومبلڈن کے کوارٹر فائنل میں اپنی ہم وطن جولے نیمیئر کو شکست دی۔ اس ٹورنامنٹ سے پہلے ماریہ اپنے 15 سالہ کیریئر میں صرف ایک بار میجر کے دوسرے راؤنڈ سے آگے نکلی تھیں۔

یہ بھی پڑھیے

آئی سی سی کی نئی ٹیسٹ رینکنگ جاری، بابر اعظم چوتھی پوزیشن پر براجمان

ماریا وہ اپنی دوسری بیٹی سیسیلیا کی پیدائش کی وجہ سے گزشتہ سال تین گرینڈ سلیمز سے محروم ہوگئی تھیں اورحال ہی میں مارچ تک ٹاپ 250 سے باہر تھیں لیکن منگل کو ماریا اپنی 34ویں سالگرہ کے بعد ومبلڈن کے سیمی فائنل میں پہنچنے والی چھٹی خاتون بن گئیں۔

نیوز کانفرنس کے دوران  ٹینس کھلاڑی ماریا نے کہا کہ 2 بچوں کی ماں بننا میری زندگی کا اہم مرحلہ ہے۔ میں ومبلڈن کے سیمی فائنل میں ہوں لیکن میں ایک ماں ہوں۔ میچ کے بعد اپنے بچوں کو دیکھوں  گی اور میں وہی کام کروں گا جو میں ہر روز کرنا ہوتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ میں اپنے بچوں کے  پیمپرز کو تبدیل کرتی ہوں۔ یہ سب کچھ نارمل ہے۔ میں ہر ممکن حد تک نارمل رہنے کی کوشش کرتی  ہوں، کیونکہ جو چیز مجھے سب سے زیادہ فخر کا باعث بناتی ہے وہ ماں بننا ہے۔

متعلقہ تحاریر