مسیحی تاریخ میں پہلی بار 3 خواتین ویٹی کن سٹی کی ایڈوائزری کمیٹی میں شامل

پوپ فرانسس نے ویٹی کن سٹی کی ایڈوائزری کمیٹی جوکہ بشپ کے انتخاب میں انکی مدد کرتی ہے میں 3 خواتین کو شامل کرلیا

مسیحی کیتھولک فرقے کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے تاریخ میں پہلی بار تین خواتین کو چرچ کی اعلیٰ ترین اختیاراتی کمیٹی میں شامل کرلیا ہے۔ ایڈوائزری کمیٹی میں شامل کی جانے والی 2 خواتین مسیحی راہبائیں  اور ایک عام خاتون شامل ہیں ۔

مسیحوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے ویٹی کن سٹی چرچ کی ایڈوائزری کمیٹی جوکی دنیا بھر کے بشپ  کے انتخاب میں  انکی مدد کرتی ہے میں 3 خواتین کو شامل کرلیا ہے جن میں 2 خواتین راہبائیں جبکہ ایک عام خاتون ہیں۔ اس سے قبل یہ کمیٹی صرف مردوں پر مشتمل ہوتی تھی۔

یہ بھی پڑھیے

پسوڑی سے مشہور ہونے والی گلوکارہ  شے گل  کا تعلق کس مذہب سے ہے؟

ہولی سی کے مطابق پوپ فرانسس نے دو راہباؤں اور ایک عام خاتون کو ویٹی کن  کی ایڈوائزری  کمیٹی میں  شامل کیا ہے  ۔ہولی سی کیتھولک چرچ کی حکومت ہے اور ویٹی کن سٹی اسٹیٹ سے کام کرتی ہےجو  کہ ایک خودمختار علاقہ ہے۔ پوپ ویٹی کن سٹی اسٹیٹ اور ہولی سی دونوں کے حکمران ہیں۔

بشپس کے لیے ڈیکاسٹری میں تین خواتین کی تقرری  ایسے وقت ہوئی جب فرانسس چرچ کے حکومتی عہدوں اور ذمہ داریوں کے اندر صنفی مساوات کو مزید فروغ دینے کی کوشش کر رہا ہے۔

پوپ فرانسس کا کہنا ہے کہ خواتین کو ویٹی کن کے درجہ بندی میں زیادہ سے زیادہ کردار ادا کرنا چاہیے۔انہوں نے خواتین کو کچھ اہم مقامات پر رکھنے کی صدیوں سے قائم روایت توڑی ۔

ویٹی کن سٹی اورہولی سی کی اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی میں شامل کی جانے والی خواتین میں راہبائیں رافیلہ پیٹرینی اور یوون ریونگوٹ  اور ایک عام خاتون ماریا لیا زیروینو شامل ہیں۔

ایڈوائزری کمیٹی میں  شامل ہونے والی رافیلہ پیٹرینی ویٹی کن سٹی کی نائب گورنر ہیں جبکہ  فرانسیسی راہبہ یوون ریونگوٹ اور خواتین کی کیتھولک تنظیموں کی انجمن "یو ایم او ایف سی "کی سربراہ لیڈی ماریا لیا زیروینو شامل ہیں۔

متعلقہ تحاریر