دعا زہرا کیس: ظہیر احمد کے گرد گھیرا تنگ، گرفتاری کا امکان

پولیس نےعدالت کو بتایا کہ دعا زہرا کی پنجاب بازیابی کے لیے محکمہ داخلہ سندھ کو بھی مراسلہ بھیج دیا گیا ہے

کراچی پولیس نے دعا زہرا کیس کی رپورٹ عدالت میں جمع کروادی ہے۔  پولیس کی جانب سے جمع کروائی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ میڈیکل رپورٹ کے مطابق دعا زہرا کم عمر ہے ۔

کراچی پولیس کی جانب سے عدالت میں جمع کروائی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کیس میں ملزم اصغرعلی سمیت 33 ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے جبکہ ملزم ظہیر کی والدہ نور بی بی سمیت 8 خواتین بھی مقدمے میں نامزد ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

دعا زہرہ کیس میں کال ڈیٹا ریکارڈ نے ظہیر احمد کا پول کھول دیا

مقامی عدالت میں کراچی پولیس کی رپورٹ میں  کہا گیا ہے کہ میڈیکل رپورٹ کے مطابق دعا زہرا کم عمر ہے۔ پولیس نے مقدمے میں کم عمری کی شادی سے متعلق دفعات شامل کرنے کی اجازت بھی مانگی ۔

 کرچی پولیس رپورٹ کے مطابق ملزم ظہیر کا کال ڈیٹا ریکارڈ بھی حاصل کرلیا گیا ہے۔ دعا زہرا کے اغوا کے وقت ظہیراحمد کراچی میں موجود تھا۔   سی ڈی آر سامنے آنے کے بعد ملزمان کے خلاف ٹھوس ثبوت موجود ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملزمان کے خلاف جلد چالان عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ پولیس نے ملزمان کے خلاف دفعہ 363 اور کم عمری کی شادی کی دفعات شامل کرنے کی اجازت  بھی طلب کی ہے ۔

کراچی پولیس کی جانب سے عدالت میں  جمع کروائی گئی رپورٹ میں عدالت کو بتایا گیا ہے کہ دعا زہرا کی پنجاب بازیابی کیلئے  محکمہ داخلہ سندھ کو بھی مراسلہ بھیج دیا گیا ہے۔

عدالت نے دعا زہرا کیس  کے حوالے سے  تمام ریکارڈ حاصل کرتے ہوئے کیس کی  مزید سماعت 19 جولائی تک ملتوی کر دی ہے۔

متعلقہ تحاریر