ضمنی انتخابات کا معرکہ: حبیب اکرم  اور نادیہ مرزا  نے الیکشن اقدامات پر سوال اٹھا دیئے

حبیب اکرم کے مطابق بیلٹ پیپر پر ایک ہی نام کے دو امیدوار درج تھے جن میں ایک کا نشان بلا اور دوسرے کا چاقو تھا  جبکہ دونوں میں مماثلت بھی تھی

ٹی وی جرنلسٹ حبیب اکرم اور نادیہ مرزا نے ضمنی انتخابات میں الیکشن کمیشن کے اقدامات پر سوال اٹھا دیئے۔ حبیب اکرم نے کہا کہ بیلٹ پیپر ایک ہی نام کے دو امیدواروں کے نام درج تھے  جن میں ایک کا نشان بلا اور  دوسرے کا چاقو تھا  جبکہ دونوں میں مماثلت بھی تھی ۔

نجی ٹی وی چینل سے منسلک  صحافی حبیب اکرم نے سوشل میڈیا ایپ  ٹویٹر پر اپنے ایک پیغام میں کہا کہ  لاہور کے حلقے  پی پی 170 میں اپنا ووٹ ڈالنے پہنچا تو انتہائی دلچسپ چیز معلوم ہوئی کہ ایک ہی بیلٹ پیپر پرایک ہی نام کے دو امیدوار درج تھے جن میں سے ایک کا انتخابی نشان بلا تھا اور دوسرے کا چاقو یا قلم تھا  تاہم نظر کی عینک پاس نہ  ہونے کی وجہ سے   میں دونوں میں فرق نہیں کرپایا ۔

یہ بھی پڑھیے

ضمنی الیکشن میں تحریک انصاف کی کامیابی پر شوبز شخصیات کا ردعمل

حبیب اکرم نے کہاکہ پہلی نظرمیں چاقو یا قلم  والا نشان مجھے بلے جیسا لگا۔ انکا کہنا تھا کہ چاقو، قلم اور بلے میں اتنی مماثلت اورناموں کی یکسانیت محض اتفاقی تو نہیں ہوسکتی۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آخر الیکشن کمیشن  نے اس مبینہ چاقو۔قلم کا نشان ایسے امیدوار کو الاٹ ہی کیوں کیا؟۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا کام ہے کہ وہ بیلٹ پیپر کو ابہام سے پاک رکھے اگر وہ یہ نہیں کررہا تو اسے غلطی سمجھا جائے، نااہلی کہا جائے یا کچھ اور اخذ کیا جائے؟۔

 جبکہ دوسری جانب صحافی نادیہ مرزا نے اپنے وڈیو پیغام میں کہا ہے کہ  الیکشن کمیشن کے میڈیا  پاسز ہونے کے با وجود ہمیں پولنگ اسٹیشن میں جانے نہیں دیاجا رہا تھا تاہم کچھ بحث و مباحثے کے بعد ہمیں محدود  پیمانے پر پولنگ اسٹیشن  میں جانے کی اجازت دی گئی ۔

نادیہ مرزا نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی  کے بہت سے ووٹرز کے  ووٹ پنجاب کے مختلف شہروں میں ٹرانسفر کردیئے گئے جس کے باعث تحریک انصاف کا ووٹ ضائع ہوا ۔

نادیہ مرزا نے بتایا کہ  ایک خاندان کے کچھ افراد سے دوران رپورٹنگ  گفتگو کے دوران معلوم ہوا کہ ان کے ووٹ اوکاڑہ  ٹرانسفر کردیئے گئے جس کی وجہ سے وہ خاندان یہاں ووٹ کاسٹ نہیں کرپایا جبکہ اس فیملی کا کہنا تھا تھا وہ پی ٹی آئی کو ووٹ دینے آئے تھے ۔

نادیہ مرزا نے کہا کہ الیکشن کمیشن اور مسلم لیگ نون کی حکومت ان معاملے پر نوٹس لے جبکہ تحریک انصاف کو بھی  ووٹر فہرست بھی دیکھنی چاہیئے تھی کیونکہ ان کا ووٹ خراب ہوا ۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز پنجاب کے 20 صوبائی حلقوں میں ضمنی انتخابات کا میدان سجا تھا جس میں تحریک انصاف کی نون لیگ کو شکست دیکر 20 میں سے 15 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ۔

متعلقہ تحاریر