پولیس 48گھنٹے تک سوتی رہی،ظہیر احمد نے حفاظتی ضمانت حاصل کرلی
ملزم نے لاہور ہائیکورٹ بہاولپور بینچ سے حفاظتی ضمانت کی درخواست مسترد ہونے پر ملتان کی سیشن عدالت سے رجوع کیا تھا
سندھ اور اور پنجاب پولیس 48 گھنٹے تک سوتی رہی او ر دعا زہرا کیس کے ملزم ظہیر احمد نے 4 دن کی حفاظتی ضمانت حاصل کرلی۔
ملزم نے لاہور ہائیکورٹ بہاولپور بینچ سے حفاظتی ضمانت کی درخواست مسترد ہونے پر ملتان کی سیشن عدالت سے رجوع کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے
دعا زہرا کیس: ظہیر احمد کے گرد گھیرا تنگ، گرفتاری کا امکان
دعا زہرہ کیس میں کال ڈیٹا ریکارڈ نے ظہیر احمد کا پول کھول دیا
سندھ پولیس نے 2 روز قبل ظہیر احمد کے وارنٹ گرفتاری حاصل کیے تھے اور پنجاب پولیس سے ملزم کی گرفتاری کیلیے تعاون کی درخواست کی تھی جس کے بعد وزیراعظم شہبازشریف کے معاون خصوصی سلمان صوفی نے ملزم کی گرفتاری یقینی بنانے کے احکامات جاری کیے تھے تاہم سندھ اور پنجاب کی پولیس روایتی غفلت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ملزم کی گرفتاری میں ناکام رہیں۔
ملزم ظہیر احمد نے گزشتہ روز ملتان کی سیشن عدالت سے حفاظتی ضمانت کیلیے رجوع کیا۔ملزم نے موقف اپنایا کہ وہ اپنے لاف درج مقدمے کے سلسلے میں متعلقہ عدالت میں پیش ہونا چاہتا ہے لہٰذا اسے حفاظتی ضمانت دی جائے۔
عدالت نے ملزم کی استدعا منظور کرتے ہوئے اپنے حکم میں لکھا ہے کہ عدالت کیس کے میرٹ کا جائزہ لیے بغیرمتعلقہ عدالت میں پیشی کیلیے ملزم کو 4 روز کی حفاظتی ضمانت دے رہی ہے جو 22 جولائی کی شام 4 بجے ازخود ختم ہوجائے گی۔