شیریں مزاری کی الیکشن کمیشن پر الزامات کی بارش، سی ای سی کا استعفیٰ مانگ لیا

شیریں مزاری نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے 3 اقدامات سے واضح ہوتا ہے الیکشن کمیشن مکمل طور پر نون لیگ کا حامی ہے

تحریک انصاف کی رہنما  شیریں مزاری نے الیکشن کمیشن پاکستان پر الزامات کی برسات کردی۔ سابق وفاقی وزیرنے کہاکہ اس میں کوئی شک و شبہ باقی نہیں ہے کہ الیکشن کمیشن نے نون لیگ کی مکمل حمایت کی ۔

مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پراپنے ایک پیغام میں شیریں مزاری نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے 3 اقدامات سے تمام شکوک و شبہات دور ہوگئے ہیں کہ ای سی پی نے مکمل طور پر نون لیگ کی حمایت پر  کاربند ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

 ضمنی انتخابات کا معرکہ: حبیب اکرم  اور نادیہ مرزا  نے الیکشن اقدامات پر سوال اٹھا دیئے

شیریں مزاری نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے نون لیگ کے رکن پنجاب اسمبلی کا استعفیٰ مسترد کردیا۔ ای سی پی کسی کو پارٹی میں رہنے پر کیسے مجبور کر سکتا ہے؟۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ ای سی پی نے پی پی 7 پر پی ٹی آئی امیدوار کی دوبارہ گنتی کی درخواست مسترد کر دی جبکہ ووٹوں کے معمولی فرق کو دیکھتے ہوئے یہ انتخابی قوانین اور آئین کی صریح خلاف ورزی ہے۔

شیریں مزاری نے کہا الیکشن کمیشن کا تیسرا اقدام  جس کی لگتا ہے وہ نون لیگ کی حمایت میں سر بستہ ہے وہ یہ کہ پی ایم ایل این کے امیدوار نذیر چوہان کی پولنگ کے دن امن و امان کی صورت حال کے ناقص بہانے سے ضمنی انتخابات کے نتائج کے اعلان میں تاخیر کی درخواست پر غور ک یا جانا رہا ۔

تحریک انصاف کی رہنما نے کہا کہ اسی طرح کی درخواست پہلے کراچی کے انتخابات میں کی گئی تھی جہاں پولنگ کے دن 5 لوگ ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے تھے جسے فوری طور پر مسترد کر دیا تھا جبکہ اگلے ہی روز ایم کیو ایم کے جیتنے والے امیدوار کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا تھا۔

الیکشن کمیشن پاکستان کی جانب سے نون لیگ  کی حمایت میں جانا صریح تعصب ہے ۔  اب  تمام معاملات بہت واضح ہو گئے ہیں اس لیے چیف الیکشن کمشنر فوری پر مستعفی ہو جائیں۔

دوسری جانب صحافی انعام عمرنے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر جیونیوز کے اینکر حامد میرکے پروگرام کا ایک وڈیو کلپ شیئر کیا جس میں راولپنڈی کے حلقہ پی پی7 کے پریزائیڈنگ افسر سجاد حسین  بتارہے ہیں  کس طرح  نون لیگ کے حامیوں نے  ان پر تشدد کیا ۔

پریزائیڈنگ  افسر سجاد حسین نے کہاکہ نون لیگ کے حامی جعلی ووٹ کاسٹ کررہے تھے جنہیں میں نے روکنے کی کوشش کی جس پر انہوں نے مجھ پر جان لیوا حملہ کیا  تاہم کچھ افراد نے بیچ بچاؤ کروا کر مجھے ان سے بچایا۔

الیکشن کمیشن کے افسر کے مطابق  میں نے اعلیٰ افسران اور پولیس حکام کے رابطہ کرتا رہا تاہم  کسی نے میری بات نہیں سنی گئی   ۔ انہوں نے حملہ آوروں کے خلاف قانونی کارروائی کی  درخواست کی ہے ۔

متعلقہ تحاریر