بجلی کا بل 47 ہزار اور ٹیکس 48 ہزار، دیپک پروانی کے الیکٹرک پر برس پڑے

  دیپک پروانی نے  بجلی کے بل کی کاپی شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ میرا بل  47 ہزار روپے کا ہے جبکہ اس پر ٹیکس 48 ہزار روپے لگایا گیا ہے

معروف فیشن ڈیزائنر دیپک پروانی وفاقی حکومت اور کے الیکٹرک پربرس پڑے۔ دیپک پروانی نے کہا کہ میرا بجلی کا بل 47ہزار روپے آیا ہے جبکہ اس پر ٹیکس 48000 روپے لگایا گیا ہے، کوئی بتائے گا یہ سب کیا ہے ۔ ؟

سوشل میڈیا ایپ ٹوئٹر پراپنے پیغام میں فیشن ڈیزائنردیپک پروانی نے کے الیکٹرک کو آڑے ہاتھوں لے لیا ۔ انہوں نے اپنے بجلی کے بل کی کاپی شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ میرا بل  47 ہزار روپے کا ہے جبکہ اس پر ٹیکس 48 ہزار روپے لگایا گیا ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

دیپک پروانی نے شوکت ترین اور مفتاح اسماعیل کی کارکردگی کا فرق بتادیا

انہوں نے وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور کے الیکٹرک حکام سے سوال کیا کہ آپ مجھے بتا سکتے ہیں یہ سب کیا ہو رہا  ہے ؟۔

دیپک پروانی نے کہا کہ میرے دفتر کے عملے نے کے الیکٹرک کو ٹیکس دہندہ کے دستاویزات دکھائیں توانہوں نے کہا کہ ہمیں رجسٹریشن کے لیے ایف بی آر جائیں ۔اگر مجھے ایف بی آر ہی جانا ہے تو آپ کس حیثیت میں ٹیکس جمع کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ کے الیکٹرک نے  رواں ماہ سے دکانوں کے بجلی کے بلوں پر بھی سیل  ٹیکس عائد کیا جسے تاجروں نے زیادتی قرار دے دیا۔تاجروں نے کہا ہے کہ ٹیکس لگاتے ہوئے حکومت نے دکان کےسائزکی تفریق بھی نہیں کی۔

تاجروں نے کہا کہ بجلی کے بلوں میں پہلے ہی سیلز ٹیکس، انکم ٹیکس، فیول ایڈجسٹمنٹ اور اضافی ٹیکس شامل ہیں،مزید جنرل سیلز ٹیکس کی وصولی سراسر ناانصافی ہے۔

دوسری جانب ترجمان کے الیکٹرک  کا کہنا ہے کہ کمرشل صارفین کے لیے بجلی کے بلوں پر فکسڈ جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) سے کمپنی کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔یہ ٹیکس حکومت کی جانب سے لگایا گیا ہے ۔

متعلقہ تحاریر