بجلی کا بل 47 ہزار اور ٹیکس 48 ہزار، دیپک پروانی کے الیکٹرک پر برس پڑے
دیپک پروانی نے بجلی کے بل کی کاپی شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ میرا بل 47 ہزار روپے کا ہے جبکہ اس پر ٹیکس 48 ہزار روپے لگایا گیا ہے
معروف فیشن ڈیزائنر دیپک پروانی وفاقی حکومت اور کے الیکٹرک پربرس پڑے۔ دیپک پروانی نے کہا کہ میرا بجلی کا بل 47ہزار روپے آیا ہے جبکہ اس پر ٹیکس 48000 روپے لگایا گیا ہے، کوئی بتائے گا یہ سب کیا ہے ۔ ؟
سوشل میڈیا ایپ ٹوئٹر پراپنے پیغام میں فیشن ڈیزائنردیپک پروانی نے کے الیکٹرک کو آڑے ہاتھوں لے لیا ۔ انہوں نے اپنے بجلی کے بل کی کاپی شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ میرا بل 47 ہزار روپے کا ہے جبکہ اس پر ٹیکس 48 ہزار روپے لگایا گیا ہے ۔
یہ بھی پڑھیے
دیپک پروانی نے شوکت ترین اور مفتاح اسماعیل کی کارکردگی کا فرق بتادیا
انہوں نے وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور کے الیکٹرک حکام سے سوال کیا کہ آپ مجھے بتا سکتے ہیں یہ سب کیا ہو رہا ہے ؟۔
Can some one explain this too me my bill is 47000 rs and my taxes are 48000 rs and what is further tax and extra tax ? @KElectricPk @MiftahIsmail what is going on ? pic.twitter.com/fbLPjr4S3Q
— Deepak perwani (@DPerwani) July 19, 2022
دیپک پروانی نے کہا کہ میرے دفتر کے عملے نے کے الیکٹرک کو ٹیکس دہندہ کے دستاویزات دکھائیں توانہوں نے کہا کہ ہمیں رجسٹریشن کے لیے ایف بی آر جائیں ۔اگر مجھے ایف بی آر ہی جانا ہے تو آپ کس حیثیت میں ٹیکس جمع کر رہے ہیں۔
My office staff has been standing at k electric showing documents as tax payer and now they want us to go to fbr to register !!!’ If we have too go too #FBR then why the fuck are u collecting tax ? https://t.co/KcPJAVAcFb
— Deepak perwani (@DPerwani) July 21, 2022
واضح رہے کہ کے الیکٹرک نے رواں ماہ سے دکانوں کے بجلی کے بلوں پر بھی سیل ٹیکس عائد کیا جسے تاجروں نے زیادتی قرار دے دیا۔تاجروں نے کہا ہے کہ ٹیکس لگاتے ہوئے حکومت نے دکان کےسائزکی تفریق بھی نہیں کی۔
تاجروں نے کہا کہ بجلی کے بلوں میں پہلے ہی سیلز ٹیکس، انکم ٹیکس، فیول ایڈجسٹمنٹ اور اضافی ٹیکس شامل ہیں،مزید جنرل سیلز ٹیکس کی وصولی سراسر ناانصافی ہے۔
دوسری جانب ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ کمرشل صارفین کے لیے بجلی کے بلوں پر فکسڈ جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) سے کمپنی کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔یہ ٹیکس حکومت کی جانب سے لگایا گیا ہے ۔