شطرنج کے چیمپئن میگنس کارلسن کا اگلے سال ٹورنامنٹ میں حصہ نہ لینے کا اعلان

میگنس کارلسن نے کہا کہ مقابلے کے کھلاڑیوں کی کمی کی وجہ سے عالمی چیمپئن ٹائٹل کا دفاع کرنے کے خواہاں نہیں ہیں

شطرنج کےعالمی چیمپئن میگنس کارلسن نے اگلے سال ہونے والے ٹورنامنٹ میں نہ کھیلنے کا فیصلہ کیا ہے۔شطرنج کے عالمی چیمپئن میگنس کارلسن  نے ورلڈ چیمپین شپ میں اپنے اعزاز کا دفاع  کرنے سے انکار کردیا ہے ۔

میگنس کارلسن 2013 میں چنئی میں ہندوستان کے وشواناتھن آنند کو شکست دے کر پہلی بار عالمی چیمپئن بنے تھے جبکہ  اس کے بعد  انہوں نے پانچ میچ کھیلے اور پانچوں میں کامیابی حاصل کی ۔

یہ بھی پڑھیے

ایک ماہ میں بھارتی کھلاڑیوں کے ہاتھوں میگنس کارلسن کی دوسری شکست

وشواناتھن کو بھارت میں ایک ہیرو کا درجہ حاصل ہے اور یہ عالمی مقابلہ بھی بھارت میں ہی منعقد ہوا۔  کارلسن نے وہاں پر موجود شائقین کے سامنے کھڑے ہوکر کہا کہ مجھے افسوس ہے کہ اس مقابلے کا نتیجہ یہ رہا۔

وشواناتھ آنند کوشکست دینے کے بعد بھی کارلسن انتہائی مطمئن انداز میں اپنی جگہ پر بیٹھے رہے اور پھر مسکراتے ہوئے انہوں نے کہا کہ  میں جیتنے پر بہت خوش ہوں۔

انہوں نے 2013 اور 14 میں بھارتی کھلاڑی وشوانا تھ آنند ،2016 میں  روس کے سرجی کریاکن  ،2018 فابیانوکاروانا اور 2020 میں  روس کے ایان نیپو منیشی  کو شکست دے چکے ہیں۔

میگنس کارلسن کا کہنا ہے کہ مقابلے کی کمی اور چیلنجر پر توجہ مرکوز کرنے کی یکجہتی وہ وجوہات ہیں جو عالمی چیمپئن ٹائٹل کا دفاع کرنے کے خواہاں نہیں تھے۔

گزشتہ سال میگنس کارلسن  نے مزید مقابلوں میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ان میچوں میں نہیں  حصہ نہیں لیں گے  کیونکہ اس میں اب کچھ چیلنجنگ نہیں لگتا ہے ۔

ناروے سے تعلق رکھنے والے بائیس سالہ کارلسن دنیا کے دوسرے کم عمر ترین عالمی شطرنج  چیمپئن ہیں۔ اس سے قبل دنیا کے کم عمر ترین عالمی چیمپئن بننے کا اعزاز کارلسن کے استاد روسی شاطر گیری کاسپاروف کے پاس ہے۔

متعلقہ تحاریر