شاہد آفریدی اور محمد عامر کا بلوچستان میں بارشوں سے تباہ کاریوں پر اظہار افسوس
شاہد آفریدی نے امدادی کارروائیوں میں حصہ لینے کیلئے بلوچستان جانے کا اعلان کیا، محمد عامر نے قومی و سیاسی رہنماؤں کے سامنے ڈوبتے بلوچستان کا مقدمہ پیش کردیا
قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں شاہد آفریدی اور محمد عامر نے بلوچستان میں بارشوں اورسیلاب سے ہونے والی تباہ کاریوں اور اموات کا افسوس کا اظہار کیا ۔
پاکستان کےاسٹارکرکٹرشاہد آفریدی نے سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پربلوچستان میں بارشوں سے تباہی پر اپنے ایک پیغام میں کہا کہ بلوچستان میں آفت کا وقت ہے، یہ قوم کی آزمائش کا وقت ہے، میں اپنے بچوں کا دکھ بانٹنے خود بلوچستان جارہا ہوں۔
یہ بھی پڑھیے
بلوچستان کے سیلاب زدہ علاقوں میں پاک بحریہ کا ریلیف آپریشن
ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے سب بچے ہمارے بچے ہیں،ہمارے ملک کا مستقبل ہیں۔ بلوچستان اس وقت آفت کا شکار ہے اوریہ قوم کی آزمائش کا وقت ہے۔ اپنے بچوں کا دکھ بانٹنے اور مشکل وقت میں ان کے آنسو پونچھنے خود بلوچستان جا رہا ہوں۔
یہ بچے ہمارے بچے ہیں، ہمارے ملک کا مستقبل ہیں۔ بلوچستان میں آفت کا وقت، قوم کی آزمائش کا وقت ہے۔ بلوچستان نے مجھے ہمیشہ کھلے بازوؤں اور کشادہ دل کے ساتھ خوش آمدید کہا ہے، میں اپنے بچوں کا دکھ بانٹنے اور مشکل وقت میں ان کے آنسو پونچھنے خود بلوچستان جا رہا ہوں۔ https://t.co/dK8SKwR5QZ
— Shahid Afridi (@SAfridiOfficial) July 28, 2022
شاہد آفریدی نے کہا کہ بلوچستان نے مجھے ہمیشہ کھلے بازوؤں اور کشادہ دل کے ساتھ خوش آمدید کہا ہے جبکہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کے مشہور و معروف فاسٹ بالر محمد عامر نے بھی بلوچستان میں بارشوں سے ہوئی تبائی اور اموات کا افسوس کا اظہار کیا ۔
محمد عامر نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل سے وزیراعظم شہباز شریف ، نون لیگ کی نائب صدر مریم نواز، وزیراعلیٰ بلوچستان ، سربراہ پی ٹی آئی عمران خان اور دیگر سیاسی رہنماؤں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں وزیر اعلیٰ کا مسئلہ حل ہوگیا تو اس طرف بھی دیکھ لیں۔ ہمارا بلوچستان ڈوب رہا ہے ۔
very sad😔😔😔😔 https://t.co/wBOkOTCDON
— Mohammad Amir (@iamamirofficial) July 28, 2022
واضح رہے کہ بلوچستان میں بارشوں سے اب تک 111 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ 6 ہزار سے زائد مکانات مکمل جبکہ لاتعداد مکانات جزوی طور پر تباہ ہوچکے ہیں۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق بارشوں سے 6 ہزار کلو میٹر سڑکیں اور 2 لاکھ ایکڑ سے زائد رقبے پر کھڑی فصلیں متاثر ہوئی ہیں۔