ڈاکٹر سکینہ فاطمہ سسر کے مظالم شکار، حکام سے انصاف کی فراہمی کا مطالبہ

کراچی  سے بیاہ کر اسلا م آباد جانےوالی ڈاکٹر سکینہ فاطمہ پر سسر نے مظالم کی انتہاکردی، میڈیکل کی تمام تعلیمی اسناد بھی جلا ڈالی

کراچی کی ڈاکٹر سکینہ فاطمہ نے سسر کے مظالم تنگ آکر انصاف فراہمی کا مطالبہ کردیا۔ ڈاکٹرسکینہ فاطمہ کا کہنا ہے کہ میرے سسرمسلسل مجھے تشدد کا نشانہ بنارہے ہیں اورانہوں نے میری  میڈیکل کی تعلیمی اسناد کو بھی نذر آتش کردیا ہے ۔

سوشل میڈیا پر اپنی پوسٹ میں ڈاکٹر سکینہ فاطمہ نے مدد طلب کرتے ہوئے کہا کہ ڈھائی سال پہلے شادی کرکے اسلام آباد آئی ۔اسلام آباد آنے کے بعد سے میرے سسر مجھ پر روزانہ تشدد کرتے ہیں اور وہ مجھے اور میرے بھائی اور والد کو قتل کی دھمکیاں بھی دیتے رہتے ہیں ۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستان سے اعلیٰ تعلیم کیلیے جانیوالی طالبہ حنا بشیر لندن میں قتل

ڈاکٹرسکینہ فاطمہ نے بتایا کہ25 جون کو سسر نے مجھے بدترین تشدد کا نشانہ بنایاجبکہ اس دوران انہوں نے میرے 3 ماہ کے بیٹے کو بھی نہیں بخشا اور اسے بھی چوٹیں آئیں ۔ میرے سسر نے میرے سارے میڈیکل کی تعلیمی اسناد نذر آتش کر ڈالی اور اس کی وڈیو بھی بنائی ۔

سسر کے مظالم کا شکار ڈاکٹر سکینہ فاطمہ  نے بتایا کہ 2019 میں   جناح میڈیکل یونیورسٹی سندھ  سے  ایم بی بی ایس مکمل کیا تھا   جس کے تمام تعلیمی اسناد اس کے سسر نے جلاڈالی۔ جلائے گئے ایجوکیشن  ڈاکومنٹس میں ایم بی بی ایس ڈگری، پی ایم ڈی سی لینسنس اور ہاؤس جاب سرٹیفکیٹ  شامل ہیں ۔

لیڈی ڈاکر نے اپنے پوسٹ میں بتایا کہ  میرا سسرایک غنڈہ صفت انسان ہے  ۔وہ میرے پیشے سے نفرت کی وجہ سے مجھے اور میرے خاندان کو ذہنی اذیت  دینے کے لیے اس طرح کی حرکات کرتا رہتا ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

حصول انصاف کی متلاشی مرید عباس کی بیوہ نظام عدل سے مایوس

کراچی سے شادی کرکے اسلام آباد جانے والی لیڈی ڈاکٹرسکینہ فاطمہ نےبتایا کہ شوہرنے ہرمشکل وقت میں ساتھ دیا مگر سسر کی جانب سے میرے شوہرتو بھی مظالم کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔ میرے شوہر نے مجھے ، بچے اور میری تعلیمی اسناد کو بچانے کی پوری کوشش کی ۔

ڈاکٹر سکینہ فاطمہ نے کہا کہ  سسر کی جانب سے میرا بچہ چھننے کی کوشش بھی کی گئی جس پر اسلام آباد سے اپنی جان بچانے کے لیے شوہر کے ہمراہ کراچی آگئی ہوں تاہم   وہ اب بھی مجھے دھمکیاں دے رہے ۔ڈاکٹر سکینہ  فاطمہ نے    وفاقی  و صوبائی حکومتوں سے انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ۔

متعلقہ تحاریر