حکومت کی پی ایس او کو ڈیفالٹ سے بچانے کے لیے 92 ارب کے ٹیکسز لگانے کی تیاری

اقتصادی رابطے کمیٹی نے پی ایس او کو ڈیفالٹ سے بچانے کے لیے فوری طور پر 30 ارب روپے جاری کرنے کی منظوری دے دی۔

پاکستان اسٹیٹ آئل کو ڈیفالٹ سے بچانے کے لیے حکومت نے فوری طور پر 30 ارب روپے کی گرانٹ جاری کرنے کی منظوری دے دی ہے جبکہ یکم تا 14 اگست تک مجموعی طور پر 92 ارب روپے دیئے جائیں گے، معاشی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے حکومت یہ پیسہ ڈائریکٹ یا ان ڈائریکٹ عوام پر ٹیکسز لگا کر پورا کرے گی کیونکہ اس کے علاوہ دوسرا تو کوئی ذریعہ ہے نہیں۔

حکومت کو بلآخر پی ایس او کی مالی حالت کا احساس ہوگیا ہے۔ اتوار کے روز 31 جولائی کو اقتصادی رابطہ کمیٹی کا خصوصی اور ہنگامی اجلاس ہوا۔

یہ بھی پڑھیے

دبئی میں جائیداد کی قیمتیں آسمان پر،  پاکستانی بھی 10بڑے خریداروں میں شامل

مفتاح اور ڈار میں تنازع:زرداری کے تجویز کردہ ظفر مسعود گورنر اسٹیٹ بینک کے مضبوط امیدوار

اجلا س میں پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کے واجبات کلیئر کرنے کے لیے حکمت عملی کی منظوری دے دی گئی ہے۔ جس کے مطابق اگست 2022 میں پی ایس او کو  92 ارب روپے کی ادائیگیوں کے لیے خصوصی اقدامات اور گرانٹس کا انتظام کیا جائے گا۔

پہلے مرحلے میں یکم اگست کو پی ایس او 30 ارب روپے کی سپلیمنٹری گرانٹس دی جائیں گی ، جس سے پی ایس او کے ڈیفالٹ کے خطرات دم توڑ جائیں گے۔

دوسرے مرحلے میں پی ایس او کے لیے فوری طور پر 20 ارب روپے جاری کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔

یکم اگست کو وزارت توانائی پی ایس او کے سرکاری اداروں میں پھنسے واجبات کلیئر کرنے کے لیے سرکلر  جاری کرے گا۔ اس سلسلے میں کوشش کی جائے گی کہ  پی ایس او 20 ارب روپے جاری کیے جائیں۔

تیسرے مرحلے میں 4 اگست کو پی ایس او مزید 12.4 ارب روپے جاری کیے جائیں گے۔

چوتھے مرحلے میں پی ایس او کے 30 ارب کے ٹیکس واجبات بھی ایک ہفتے میں کلیئر کیے جائیں گے۔

متعلقہ تحاریر