تاجروں کی دھمکی کے بعد مفتاح اسماعیل کا راہ راست پر آنے کا امکان
مفتاح اسماعیل نے بجلی کے بلوں میں عائد فکس ٹیکس میں ریلیف دینے کا اعلان کیا، تاجروں نے کل سے احتجاجی مظاہروں کا اعلان کر رکھا ہے

وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے بجلی کے بلوں میں تاجروں پرعائد فکس ٹیکس میں ریلیف دینے کا اعلان کردیا۔ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ وزیر اعظم نے ہدایت دیں ہیں کہ چھوٹے دکانداروں کو نئے ٹیکس قانون میں ریلیف دیا جائے۔
وفاقی وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل بجلی کے بلوں میں تاجروں پرعائد فکس ٹیکس میں ریلیف دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت کے مطابق ایسے دکاندار جن کا بل 150 یونٹ سےکم ہو وہ ٹیکس سے مستثنیٰ ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیے
ملک بھر کے تاجروں کا سیلز ٹیکس لگے بجلی بل جمع نہ کرانے کا اعلان
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے مجھے بلایا تھا اورہدایت کی ہے کہ چھوٹے تاجروں کو نئے ٹیکس قانون پرمطمئن کریں۔ تاجروں سے ملاقات کرکے انہیں اس حوالے سے اعتماد میں لیں گے ۔
1. The Prime Minister has also called me and instructed me to ensure that small traders are completely satisfied with the new tax law. This I shall do tomorrow. In order to satisfy the small traders we will: https://t.co/ItYMDCQNfz
— Miftah Ismail (@MiftahIsmail) July 31, 2022
وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ ایف بی آئی میں غیر رجسٹرڈ دکانداروں کو 3 ہزار روپے ٹیکس دینا ہوگا جوکہ حتمی ہے اس کے بعد دکانداروں کو نہ ٹیکس کا نوٹس آئے گا ۔
اس سے قبل مسلم لیگ نون کی نائب صدر مریم نواز نے وفاقی وزیر خزانہ سے درخواست کی تھی کہ بجلی کے بِل پر عائد ٹیکس واپس لیں۔ تاجر پریشان ہیں اور شکوہ کر رہے ہیں۔ امید ہے آپ کوئی حل نکالیں گے۔
مفتاح بھائی @MiftahIsmail بجلی کے بِل پر ٹیکس واپس لیں، تاجر بھائی پریشان ہیں اور شکوہ کر رہے ہیں۔ امید ہے آپ کوئی حل نکالیں گے۔
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) July 31, 2022
مریم نواز نے کہا تھا کہ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے یقین دہانی کروائی ہے کہ اس معاملے پر تاجروں سے ملاقات کرکے اس کا کوئی حل نکالیں گے ۔
شہر قائد کے تاجروں نے بجلی کے بلوں میں عائد کردہ فکس ٹیکس کو بھتہ وصولی قرار دیتے ہوئے اسے فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔ تاجروں نے بجلی کے بل ادا نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے بلوں کو نذر آتش بھی کردیا۔
دوسری جانب مرکزی تنظیم تاجران پاکستان نے بجلی بلوں پر لگائے گئے ٹیکس کے خلاف 2 اگست کو بجلی کی تقسیم کار کمپنیز کے دفاتر کے باہر احتجاجی مظاہرے اور دھرنے دینے کا اعلان کیا ہے ۔
صدر مرکزی تنظیم تاجران کا کہنا تھا کہ بجلی کے بلوں پر لگائے گئے ٹیکسز اور معیشت کی تباہی ڈولتی حکومت کی اقتدار سے رخصتی کا باعث بنے گی۔ آئی ایم ایف کے دباؤ پر ناسمجھ وزیروں کے فیصلے ملکی معیشت کی تباہی کا باعث ہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ بجلی کے بلوں پر 3 ہزار سے 20 ہزار تک سیلز ٹیکس کا نفاذ کسی صورت قابل قبول نہیں۔ کم یا زیادہ بجلی کے استعمال کی تفریق کے بغیر فکس ریٹیل سیلز ٹیکس کا نفاذ کاروبار بند کروانے کا مذموم منصوبہ ہے۔