بجلی بلز پر عائد ٹیکس کی واپسی کے باوجود واپڈا حکام ٹیکس وصولی میں مصروف

حکومت کی بجلی بلز پر ٹیکس معافی کے اعلان کے باوجود واپڈا حکام  کی جانب سے اضافی ٹیکس وصولی کے خلاف کمالیہ میں کسانوں کا احتجاجی  مظاہرہ کیا

کمالیہ میں بجلی کے بلوں میں اضافی ٹیکس کے خلاف کسانوں نے احتجاج کیا اور جی ٹی روڈ  کو ٹریفک  کیلئے بند کردیا تاہم  ڈی ایس پی کمالیہ کی ٹیکس کی واپسی کی  یقین دہانی پر مظاہرین نے پرامن طور پر منتشر ہوگئے ۔

پنجاب کے ضلع کمالیہ میں بجلی کے بلز میں اضافی ٹیکس عائد کرنے کے خلاف کسانوں اورزمینداروں نے واپڈا کے دفترکے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا ۔ مظاہرن نے  جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کرکے جی ٹی روڈ کو ہر قسم  کی ٹریفک کے لیے بند کردیا ہے۔

کمالیہ نے نواحی علاقے پتلی 715 کے کسانوں اور کاشتکاروں نے  وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی جانب سے بجلی کے بلز پرعائد ٹیکس واپس لینے کے با وجود بلوں پر ٹیکس لگ کر آنے کے خلاف واپڈا دفتر کے سامنے احتجاج کیا ۔

مظاہرین  کا کہنا تھا کہ وزیرخزانہ کے ٹیکس معافی کے اعلان کے باوجود واپڈا حکام نے بجلی کے بِلوں میں ریٹیلر ٹیکس نافذ کیا ہے۔ ساڑھے 5 ہزار کے بل پر 88 ہزار روپے ٹیکس ظلم ہے ۔

 ڈی ایس پی کمالیہ احسان اللہ نیازی نے مظاہرین کی واپڈا حکام سے بات چیت کروائی جس میں انہیں رواں ماہ کے بل  جمع نہ کروانے کی ہدایت دی گئی۔ واپڈا حکام نے بل نہ بھرنے پر بجلی نہ کاٹنے کی یقین دہانی بھی کروائی ۔

واپڈا حکام نے کاشتکاروں کو یقین دہانی کروائی کہ آئندہ آنے والے بلوں سے ٹیکس کی رقم منہا کر دی جائے جس پر مظاہرین  پر امن طوپر منتشر ہو گئے۔

متعلقہ تحاریر