فٹ بال گراؤنڈ جنگ کے میدان میں تبدیل، 200 افراد ہلاک، سیکڑوں زخمی

عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق انڈونیشیا میں فٹبال میچ کے دوران ہنگامہ آرائی اور بھگڈر مچنے سے  200 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ انڈونیشیا کی پولیس نے 127 ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے، میچ کے دوران اریما ایف سی  کے سپورٹرز نے اپنی ٹیم کی ہار پر گراؤنڈ میں حملہ کیا

انڈونیشیا میں فٹبال میچ کے دوران ہنگامہ آرائی اور بھگڈر مچنے سے 200 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ سیکڑوں افراد زخمی بھی ہوئے ہیں تاہم انڈونیشیا پولیس نے ہلاکتوں کی تعداد 127  بتائی ہے ۔

عالمی خبر رساں اداروں کے مطابق انڈونیشیا کے مشرقی شہر ملنگ کے کنجوروہان اسٹیڈیم میں اریما ایف سی کے حامیوں نے اپنی ٹیم کی  شکست پر  میدان میں دھاوا بول دیا ۔

یہ بھی پڑھیے

فیفا ورلڈ کپ 2022 کی سیکیورٹی پاکستانی فوج سنبھالے گی

عالمی ذرائع ابلاغ نے بتایا کہ فٹبال اسٹیڈیم میں میچ کے دوران اریما ایف سی  کے سپورٹرز نے اپنی ٹیم کی ہار پر گراؤنڈ میں حملہ کردیا۔ اس دوران بھگڈر مچنے سے 200 افراد ہلاک ہوئے ۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق اسٹیڈیم میں بھگڈر مچنے سے سیکڑوں افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ مظاہرین کو قابو میں کرنے کے لیے موقع پر موجود 2 پولیس اہلکار بھی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ۔

 پولیس نے مظاہرین کو قابو میں رکھنے کے لیے  آنسو گیس کی شیلنگ بھی  کی۔ جاوا کے پولیس کے مطابق زیادہ تر ہلاکتیں بھگڈر مچنے سے ہوئی ہیں۔ انہوں نے 127 ہلاکتوں کی تصدیق کی ۔

جاوا پولیس کے حکام نے بتایا کہ  میچ کے دوران اسٹیڈیم میں  42 ہزار افراد موجود تھے جن میں سے تقریباً 3 ہزار مشتعل افراد نے گراؤنڈ پر حملہ کیا اور مخالفین کو تشدد کا نشانہ بنایا ۔

انڈونیشیا کی مرکزی حکومت نے  فٹ بال میچ کے دوران ہونے والے بد ترین سانحہ پر قوم سے معافی مانگتے ہوئے مکمل تحقیقات کی یقین دہانی کروائی ہے ۔

انڈونیشین وزیر کھیل زین الدین امالی نے واقعے سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ  یہ ایک انتہائی افسوسناک سانحہ ہے ۔ اس سے ہمارے کھیلوں کو نقصان پہنچا ہے ۔

 

انڈونیشیا کے مشرقی شہر جاوا کے گورنر خفیفہ اندر پروانسا جاں بحق افراد اور زخمیوں کو ہر قسم کی مالی امداد کی پیشکش کی ہے۔ انہوں نے تمام زخمیوں کو بہترین علاج مہیا کرنے کی ہدایت بھی کی ۔

دوسری جانب فٹبال ایسوسی ایشن آف انڈونیشیا نے ایک ہفتے کے لیے فٹبال میچز معطل کر دئیے ہیں۔ ایسوسی ایشن نے واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک ٹیم ملنگ بھیجنے کا بھی اعلان کیا ہے ۔

پی ایس ایس آئی کے چیئرمین کا کہنا ہے کہ ’ہمیں افسوس ہے اور اس واقعے پر متاثرہ خاندانوں اور تمام فریقین سے معافی مانگتے ہیں۔

متعلقہ تحاریر