ایرانی خواتین سے اظہار یکجہتی کیلئے بالی وڈ اداکارہ ایلناز نوروزی برہنہ ہوگئیں
ایران نژاد بالی وڈ اداکاری ایلناز نوروزی پکچرز اینڈ وڈیوز شیئرنگ ایپ انسٹا گرام پرایک وڈیو ڈراپ کی جس میں وہ احتجاجاً اپنا لباس اتارتے ہوئے دیکھی جاسکتی ہیں، انہو ں نے کہا کہ خواتین کو ان کی مرضی کا لباس زیب تن کرنے کا حق دیا جائے بجائے انہیں مخصوص ڈریس کوڈ کا پابند بنایا جائے
بالی وڈ اداکارہ ایلناز نوروزی نے ایران میں جاری حجاب مخالف احتجاج کی حمایت کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر اپنے آپ کو برہنہ کردیا۔ ان کی تصاویر سوشل میڈیا پر تیزی سے گردش کررہی ہیں ۔
ایران نژاد بالی وڈ اداکاری ایلناز نوروزی نے اپنے ملک میں جاری حجاب مخالف تحریک کی حمایت کردی۔ انہوں نے ایرانی خواتین سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے سوشل میڈیا وڈیو پوسٹ کی جس میں انہوں نے اپنے آپ بے لباس کردیا ۔
یہ بھی پڑھیے
ایران میں احتجاج میں مزید شدت، امام خمینی کی تصاویر اسکولز سے ہٹائی جانے لگیں
ایران سے تعلق رکھنے والی ایلناز نوروزی نے ایران خوتین کی ڈریس کوڈ مخالف مہم کی حمایت میں سوشل میڈیا پر اپنی پوسٹ کردہ وڈیو میں خود کر بے لباس کرتے ہوئے دکھایا ہے ۔
انہوں نے پکچرز اینڈ وڈیوز شیئرنگ ایپ انسٹا گرام پر ایک وڈیو ڈراپ کی جس میں وہ احتجاجاً اپنا لباس اتار ہوئے دیکھی جا سکتی ہیں۔ انہوں نے اپنا حجاب اور پہنے ہوئے دوسرے کپڑے اتار کر اپنے آپ کو برہنہ کردیا ۔
انسٹا گرام پر شیئر کی گئی وڈیو کے عنوان میں ایلناز نوروزی نے لکھا کہ کسی کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ کسی عورت کو مخصوص لباس پہننے کے احکامات دیں۔ عورت کا لباس اس کی مرضی پر منحصر ہونا چاہیے ۔
ان کا کہنا تھا کہ عورت کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ دنیا میں جہاں چاہے اور جیسا چاہے لباس زیب تن کرسکتی ہے ۔ عورت کو اس کی مرضی کا لباس پہننے کا حق دیا جائے بجائے اسے مخصوص کپڑے پہننے کا حکم دیا جائے ۔
ایلناز نوروزی نے کہا کہ دنیا میں کسی مرد و عورت کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ اس بات کا فیصلہ کرے کہ عورت کو کیسا لباس زیب تن کرنا چاہیے اور کسی مخصوص لباس پہننے کا احکامات دیں۔
یہ بھی پڑھیے
مھسا امینی قتل: ایران میں مظاہرین بے قابو، درجنوں جاں بحق، پولیس سڑکوں سے غائب
ایرانی نژاد بالی وڈ اداکارہ ایلناز نوروزی نے مزید کہا کہ اپنی ویڈیو سے عریانیت کو فروغ نہیں دے رہی بلکہ صرف انتخاب کی آزادی کو فروغ دے رہی ہے۔
یادرہے کہ گزشتہ ماہ ایران میں حجاب نہ پہننے پر ایرانی پولیس نے مھساامینی نامی نوجوان لڑکی کو گرفتار کیا تھا جبکہ اس دوران لڑکی کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس سے دوران حراست اس کی موت واقع ہوگئی تھی ۔
مھسا امینی کی دوران حراست موت کے بعد ایران میں حالات سخت کشیدہ ہوگئے ۔ ایرانی خواتین نے ملک میں نافذ ڈریس کوڈ قوانین کی احتجاجاً اپنے حجاب اتار دیئے جبکہ کئی لڑکیوں کو اپنے اسکارف نذر آتش کردیئے ۔
ایران میں احتجاج کے دوران سیکڑوں اموات ہوچکی ہیں جبکہ ملک میں شہر شہر گاؤں گاؤں احتجاجی مظاہرے ہونے کی وجہ سے پولیس بھی سڑکوں سے غائب ہوچکی ہے ۔