دیوالی کا کیک نوازشریف کی جان کو آگیا، مخالفین کی کڑی تنقید

پاکستان مسلم لیگ نون کے قائد سابق وزیر اعظم نوازشریف اور مریم نواز کی جانب سے لندن میں ہندو برادری سے اظہار یکجہتی کیلئے دیوالی کا کیک کاٹا گیا جس کی وڈیو پارٹی کے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل پر پوسٹ کی گئی تو مخالفین کی جانب سے انہیں کڑی تنقید کا نشانہ بنایا گیا

پاکستان مسلم لیگ نون کے قائد سابق وزیراعظم نوازشریف کی جانب سے لندن میں اپنے فتر میں دیوالی کے موقع پر ہندو برادری سے اظہار یکجہتی کے لیے کیک کاٹا۔ مختصر تقریب میں مریم نواز بھی موجود تھیں۔

مسلم لیگ نون کے قائد نوازشریف اور نائب صدر مریم نواز کی جانب سے دیوالی کے موقع پرہندو برادری  ظہار یکجہتی کیلئے کیک کاٹا گیا۔  لندن میں سابق وزیر اعظم کے دفتر میں منعقد مختصر سی تقریب میں پرویز رشید بھی موجود تھے ۔

یہ بھی پڑھیے

بھارتی مسلمانوں کی زندگیاں اجیرن، ہندوؤں کو مسجد میں پوچا پاٹ کی اجازت مل گئی

نواز شریف اور مریم نوازکی جانب سے ہندو رکن کا دیوالی کی مبارکباد دی گئی۔ دیوالی کا کیک کاٹنے کی وڈیو پی ایم ایل این کی جان سے مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پر پوسٹ کی گئی تو نون لیگ کے مخالفین نے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا ۔

سارہ نامی ایک ٹوئٹرہینڈل سے کہا گیا کہ جی یہ وقت  خوشی منانے کا ہے!،  پاکستان کے ایک معروف صحافی کو اس لیے قتل کر دیا گیا کیونکہ وہ آپ کے کرپشن کیسز کو ایک دستاویزی فلم میں فلمارہا تھا۔

راشد عباسی نامی ایک شخص نے لکھا  کہ ملک میں اس وقت ہر دل رکھنے والا شخص سوگوار بہت اور یہ قاتل جشن منارہے ہیں۔

عمران ریاض لیجنڈ نامی ایک ٹوئٹر ہینڈل سے کہا گیا کہ پوری قوم اپنے جواں بیٹے کے کھوجانے پر غم میں ڈوبی ہے اور ان بےشرموں کے کام دیکھیں۔ چلو کیک کاٹ ہی لیا ہے تو ویڈیو تو ریلیز نہ کرو۔

فرمودات اقبال نامی ٹوئٹر صارف نے دیوالی کے کیک کی وڈیو کو ارشد شریف کے معاملے سے ہٹانے کی کوشش قرار دیا۔ انہوں نے طنزیہ  طور پر لکھا کہ ٹھیک ہے آپ ایسا کریں کہ دیوالی منانے والی ویڈیو سوشل میڈیا پر جاری کردو، سب کا دھیان بٹ جائے گا۔

متعلقہ تحاریر