تھرپارکر میں ہرن کا غیرقانونی شکار: ملزمان محکمہ وائلڈ لائف کو جرمانہ ادا کرنے پر راضی
گرفتار ملزمان سندھ وائلڈ لائف پروٹیکشن ایکٹ 2020 کے سیکشن 27 (اے)(بی) اور رولز 9 تا 31 اور 62 کے تحت خون بہا ادا کریں گے۔
تھرپارکر میں غیرقانونی طور ہرنوں کے شکار کے الزام میں گرفتار ملزمان نے خون بہا ادا کرنے پر رضامندی ظاہر کردی۔
تفصیلات کے مطابق تمام نامزد ملزمان نے دوران ٹرائل پلیڈ گلٹی کرلیا اور ٹرائل کورٹ سے قواعد کے مطابق خون بہا ادا کرنے پر رضامندی دکھائی۔
سندھ وائلڈ لائف پروٹیکشن ایکٹ 2020 کے سیکشن 27 (اے)(بی) اور رولز 9 تا 31، 62 کے مطابق خون بہا کا تعین کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے
86 سالہ بدقسمت باپ کو بیٹے کے زیرحراست قتل کے 32سال بعد معاوضہ مل گیا
کم عمر گڑیا اور مسکان کس خوف کی وجہ سے گھر چھوڑنے پر مجبور ہوئیں ؟
قواعد کے مطابق 3 نر ہرنوں کا ویلیو 6 لاکھ ، چار مادہ ہرنیوں کا خون بہا کی ویلیو 12 لاکھ ، ایک خرگوش کا خون بہا 20 ھزار اور اس کے علاوہ غیر قانونی شکار میں استعمال کی گئی گاڑی اور ہتھیاروں کی ضبطگی کے 5 لاکھ ادا کرنا ہوں گے۔
جرمانہ کی رقم سرکاری خزانہ میں جمع جبکہ گاڑی و ہتھیاروں کی ضبطگی پر متعلقہ عدالت میں ایک مہینے کے اندر اپیل دائر کی جاسکے گی۔
ملزمان جو کہ غیر قانونی شکار کے دن سے جیل میں تھے، عدالت کو پروگریس رپورٹ پیش کرنے کے بعد رہائی پانے کے قابل ہوگئے۔