آکسفورڈ یونین کے صدر احمد نواز کا عمران خان سے اظہار تشکر
آکسفورڈ یونین میں عمران خان کی میزبانی کرکے بہت خوشی ہوئی۔ارشد شریف کی المناک موت کے پیش نظر پاکستان میں ’آزادی صحافت‘ پر ایک بحث ضروری تھی، صدر آکسفورڈ یونین احمد نواز
آکسفورڈ یونین کے صدر اورسانحہ اے پی ایس کے ہیرو احمد نواز نے آکسفورڈ یونین سے خطاب اور طلبہ کے سوالات کے تفصیل سے جواب دینے پر سابق وزیراعظم اور تحریک انصاف کےسربراہ عمران خان سے اظہار تشکر کیا ہے۔
وزیراعظم نے منگل کو برطانیہ کی تاریخی یونیورسٹی آکسفورڈ کے مباحثے کے فورم آکسفورڈ یونین سے خطاب اور طلبہ کے سوالات کے جوابات دیے تھے۔
یہ بھی پڑھیے
عمران خان کا ڈیبیٹنگ سوسائٹی آکسفورڈ یونین میں تالیوں کی گونج میں والہانہ استقبال
تحریک انصاف کا لانگ مارچ روکنے کی حکومتی استدعا مسترد
احمد نواز نے اپنے ٹوئٹ میں تقریب کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھاکہ آکسفورڈ یونین میں عمران خان کی میزبانی کرکے بہت خوشی ہوئی۔ارشد شریف کی المناک موت کے پیش نظر پاکستان میں ’آزادی صحافت‘ پر ایک بحث ضروری تھی۔
It was a great pleasure hosting @ImranKhanPTI at the Oxford Union yesterday!
In light of the tragic death of Arshad Sharif it was a necessary discussion on ‘Press Freedom’ in Pakistan.
We further discussed the future of Pak amid economic crisis, democratic deficit & meritocracy! pic.twitter.com/ftvR4CR9SC
— Ahmad Nawaz (@Ahmadnawazaps) October 26, 2022
انہوں نے کہاکہ ہم نے معاشی بحران، جمہوری خسارے اور میرٹ کریسی کے تناظر میں پاکستان کے مستقبل پر مزید تبادلہ خیال کیا۔آکسفورڈ یونین میں سابق وزیراعظم کا تالیوں کی گونج میں والہانہ استقبال کیاگیاتھا۔
Oxford Union’s introduction and massive welcome for Imran Khan pic.twitter.com/NL2KKVYo78
— Virk Shahzaib (@VirkSh786) October 25, 2022
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے مقتول صحافی ارشد شریف کے قتل سے حوالے سے اہم انکشافات کرتے ہوئے کہا کہ ارشد شریف نے کسی مافیا کو نہیں بخشا، وہ کئی بار مجھ پر بھی تنقید کرچکا ہے مگر اپنے ضمیر کا سودا نہیں کرتا تھا۔
In his address to Oxford Union, Chairman PTI @ImranKhanPTI talks about Shaheed Arshad Sharif pic.twitter.com/Z2eG2l3u3H
— PTI (@PTIofficial) October 25, 2022
انہوں نے سوسائٹی کو بتایا کہ مقتول پاکستانی صحافی ارشد شریف کی جان خطرات لاحق تھے ،میں نے انہیں اس بارے میں آگیا کرتے ہوئے ملک سے باہر جانے کا مشورہ دیا تھا ۔اس نے رجیم چینج کی سازش کو ایکسپوز کیا تو انہیں دھمکیاں دیں گئیں، مجھے اطلاع ملی اسے ماردیا جائے گا جس پر اسے بیرون ملک جانے کا مشورہ دیا ۔