ملک سے سود پر مبنی نظام کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں، اسحاق ڈار

وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا ہے پرائیویٹ اسلامی بینکوں نے گزشتہ چند سالوں میں اپنے کاروبار کو دس گنا بڑھایا اور گزشتہ نو سالوں میں ان کی شاخیں 100 سے بڑھ کر 1000 تک پہنچ گئیں۔

وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ملک سے سودی نظام کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں ، اس معاملے پر اسٹیٹ بینک کے عدالت جانے پر تشویش ہے ، ہم نے وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل واپس لے لی ہے ، پاکستان میں اسلامی بینکاری کے نظام کو کامیابی سے رائج کریں گے۔ مفتی تقی عثمانی کا کہنا ہے کہ شریعت کا نفاذ اہم ترین ہے مگر ریاست کے خلاف مسلح جدوجہد ضرورت نہیں ہے ، سود کے خاتمے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا ، متفقہ طور پر آواز اٹھانا ناگزیر ہے ، نظریاتی اختلافات کا دائرہ علمی حلقوں تک محدود رہنا چاہیے۔

کراچی میں ایف پی سی سی آئی کی زیرانتظام سود سے پاک بینکاری نظام کے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا شریعت نے سود کی سختی سے ممانت کی ہے ، سود لینے یا دینے پر پابندی عائد ہے ، معاشی سرگرمیوں میں پیش آنے والی مشکلات کا سامنا کیے بغیر پیسہ کمانا آسان تو ہو جاتا ہے ، لیکن یہ طریقہ اسلامی نہیں ہوتا ، اگر ہم نیت کریں گے تو اللہ کی مدد شامل حال ہو جائے گی۔

یہ بھی پڑھیے

ڈالر کے مقابلے روپیہ مسلسل دوسرے روز بھی 224 روپے کی سطح پر مستحکم رہا

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا بجٹ خسارہ حد سے زیادہ بڑھنے کا اعتراف

اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت اپنے پہلے دور حکومت کے بعد سے ہی اسلامی بینکاری کے لیے کام کررہی تھی ، ہم نے اپنے گذشتہ دور میں بھی اسلامی بینکاری پر کام کیا تھا۔ یہ پانچ سال کے عرصے میں ہونے والا کام نہیں ہے ، اسلامی بینک کنونشنل بینکنگ سے بہتر پرفارم کریں ، آپ ضرور کامیاب ہوں گے۔ ہمیں اپنی سوچ کو بھی بدلنا ہوگا ، پھر ایسا نہ ہو کہ جیسے آج ہم ٹیکس سے بھاگ رہے ہیں پھر زکوۃ سے بھی بھاگیں۔

انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ اسلامی بینکوں نے گزشتہ چند سالوں میں اپنے کاروبار کو دس گنا بڑھایا اور گزشتہ نو سالوں میں ان کی شاخیں 100 سے بڑھ کر 1000 تک پہنچ گئیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اسلامی بینکاری کامیاب رہی ہے، اور ملک میں موجودہ بینکاری نظام میں اس کی موجودگی 20 سے 21 فیصد کے لگ بھگ ہے۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مفتی تقی عثمانی کا کہنا تھا کہ ہم ملک سے سودی نظام کے خاتمے کے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہیں ، تمام مالیاتی ادارے شرعی عدالت کے فیصلے کے خلاف دائر کردہ اپیلیں واپس لیں۔

ان کا کہنا تھا ہر مکتبہ فکر کے علمائے اکرام ، دینی تنظیموں اور تاجر برادری کا یہ نمائندہ اجلاس ، اس اعلان کا خیرمقدم کرتے ہوئے حکومت کو اس کام میں ہرممکن تعاون کا یقین دلاتا ہے اور مطالبہ کرتا ہے کہ اس اہم کام کےلیے فوری اقدامات اٹھائے جائیں ، جن سے اس مقصد کی طرف بامعنی پیش رفت ہو سکے۔

یہ نمائندہ اجلاس ان پرائیویٹ بینکوں اور مالیاتی اداروں سے پرزور مطالبہ کرتا ہے کہ اسٹیٹ بینک اور نیشنل بینک کی طرح وہ بھی اپنی اپیلیں فوری طور پر واپس لے کر اپنے نظام کو سود سے پاک کرنے کی کوشش میں لگ جائیں۔ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسولﷺ سے جنگ ٹھاننے کے گناہ سے اپنے آپ کو بچائیں۔

متعلقہ تحاریر