روزنامہ جنگ کے صحافی اور ملازمین گزشتہ 2 ماہ سے تنخواہوں سے محروم
جنگ اور دی نیوز کی ایمپلائز یونین کے جنرل سیکرٹریز نے روزنامہ جنگ کے چیف ایگزیکٹومیر شکیل الرحمان کو خط لکھ کر تنخواہوں کی عدم ادائیگی سے آگاہ کیا اور کہا کہ بر وقت تنخواہوں کی ادائیگیاں یقینی بنائی جائیں ورنہ ہم مشکل فیصلے کرنے پر مجبور ہو جائیں گے
پاکستان کے سب سے بڑے اردو اخبار روزنامہ جنگ کے ملازمین کو گزشتہ 2 ماہ سے تنخواہیں کی عدم ادائیگی کا سامنا کرنا پڑ اہے۔ جنگ پبلی کیشنز ایمپلائز یونین کے جنرل سیکرٹری شکیل یامین کانگا نے چیف ایگزیکٹو روزنامہ جنگ میر شکیل الرحمن کو خط لکھ کر تنخواہوں کی فوری ادائیگی کا مطالبہ کیا ہے ۔
جنگ پبلی کیشن ایمپلائز یونین کے جنرل سیکرٹری شکیل یامین کانگا، دی نیوز ایمپلائز یونین (سی بی اے) داراظفر اور جے اینڈ ایس ماڈرن گرافکس یونین (سی بی اے ) کے سیکرٹری جنرل رانا یوسف نے چیف ایگزیکٹو روز نامہ جنگ میر شکیل الرحمن کو خط لکھ کر تنخواہوں کی فوری ادائیگی کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
ڈان گروپ تین سال بعد بھی ملازمین کی تنخواہیں بحال نہ کرسکا
پاکستان کا سب سے بڑا اردو روزنامہ جنگ اپنے ملازمین کو گزشتہ 2 ماہ سے تنخواہوں کی ادائیگی روکے ہوئے ہے جس کے باعث صحافیوں اور کارکنان سخت اذیت کا شکار ہیں جبکہ مالی مشکلات کے باعث دفاتر سے غیر حاضر ہونے والے کارکنوں کو نوکریوں سے نکالنے کیلئے شوکاز جاری کیے جارہے ہیں۔
جنگ اور دی نیوزکی یونین کی جانب سے چیف ایگزیکٹو روزنامہ جنگ میر شکیل الرحمن کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ اخباری ملازمین گزشتہ 2 ماہ سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ تنخواہوں میں مسلسل تاخیر کی وجہ سے بے چینی انتہائی بڑھ رہی ہے۔
خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ 20 سے 30 ہزار روپے تنخواہیں لینے والے ملازم مالی مشکلات کی وجہ سے دفاترآنے سے قاصر ہیں جس پر ان کے خلاف انظباطی کارروائی کرکے انہیں نوکریوں سے برخواست کئے جانے کے شوکاز جاری کئے گئےہیں اوراس سے محاذ آرائی کی صورتحال پیدا ہو رہی ہے ۔
چیف ایگزیکٹو روزنامہ جنگ میر شکیل الرحمن کے نام اخبارات یونین کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ مشکل صورتحال میں جنگ گروپ کی یونینز آپ سے مطالبہ کرتی ہیں کہ گروپ کے کارکنوں کی تنخواہوں کی ادائیگی بروقت یقینی بنائیں ورنہ ہم مشکل فیصلے کرنے پر مجبور ہونگے ۔
روزنامہ جنگ کے چیف ایگزیکٹو کے نام لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ سنگین صورتحال کا فوری جائزہ لیں اور فوری فیصلہ کر کے کارکنوں کی تنخواہیں ہر ماہ کی یکم سے دس تاریخ تک ادا کرنے کے احکامات جاری کریں۔ ایسا نہ ہو کہ یونینز اور انتظامہ کے درمیان محاذ آرائی کی صورتحال پیدا ہو جائے ۔
روزنامہ جنگ کے صحافیو ں اور کارکنان نے کراچی پریس کلب کے سابق صدراور روزنامہ جنگ کے کالم نگار فاضل جمیلی سے بھی درخواست کی ہے کہ آپ صحافیوں کے حقوق کے لیے آگے بڑھیں اور اخبار مالکان اور انتظامیہ پر زرو ڈالیں کہ تنخواہوں کی باقاعدہ فراہمی یقینی بنائی جائے ۔