سخت معاشی حالات: امریکا اور سعودی عرب مدد کو آسکتے ہیں ، امید کی کرن دکھائی دینے لگی
نیوز 360 کو ذرائع نے بتایا ہے کہ سعودی عرب اور امریکا نے شہباز شریف حکومت کو 2 ، 2 ارب ڈالر دینے کی یقین دہانی کرادی ہے اس ضمن میں اگلے ایک دو دن میں معاملات طے پا جائیں گے۔
پاکستان کو 10 جنوری کو بیرونی قرضوں کی مد میں 1.3 ارب ڈالر کی ادائیگی کرنی ہے ، جبکہ ملک میں کم ہوتے ہوئے زرمبادلہ کے ذخائر میں ایسا ہوتا ممکن دکھائی نہیں دے رہا ، ایسے میں سعودی عرب اور امریکا کی جانب سے امید کی کرن روشن ہوتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔
رجیم چینج کے ذریعے مسلط کی گئی حکومت کو ڈیفالٹ سامنے کھڑا نظر آرہا ہے ، اس لیے سرتوڑ کوششیں شروع کردی گئی ہیں کہ کسی طرح سے اس سے بچا جائے۔
یہ بھی پڑھیے
مہنگائی نے عوام کا بھرکس نکال دیا، مہنگائی بدستور 25 فیصد سے زیادہ ریکارڈ
آئی ایم ایف پروگرام بحال نہ ہونے کی صورت میں پاکستان 10 جنوری تک ڈیفالٹ کرسکتا ہے
نیوز 360 کے ذرائع کے مطابق اس ضمن میں حالیہ دنوں میں دو پیش رفت ہوئی ہیں جن کو کہ شہباز شریف حکومت کے حوالے مثبت قرار دیا جاسکتا ہے۔
ذرائع نے نیوز 360 کو بتایا ہے کہ حکومت اس بات کی کوشش میں مصروف ہے کسی طرح سے آئی ایم ایف کے پاس جانے بچا جائے کیونکہ آئی ایم ایف کی سخت شرائط کی موجودگی میں عوام کو ریلیف فراہم کرنا ممکن نہیں ہوگا جبکہ آگے انتخابات بھی دکھائی دے رہے ہیں۔ اگر حکومت عوام کو ریلیف پہنچانے میں ناکام ہوتی ہے تو انتخابات میں انہیں خود ناکامی کا منہ دیکھنا پڑے گا ، کیونکہ عمران خان کی پارٹی اس وقت اپنی مقبولیت کے بامِ عروج ہے۔
ذرائع نے نیوز 360 کو بتایا ہے کہ آئی ایم ایف کی ڈیل سے بچنے کے لیے بعض دوست ممالک کے ساتھ اعلیٰ سطح پر رابطے کیے گئے ، اس ضمن میں سعودی عرب اور امریکا نے امداد کی یقین دہانی کرائی ہے۔
ذرائع کے مطابق امریکہ نے 2 ارب ڈالر اسٹیٹ بینک کے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے اور سعودی عرب نے بھی مزید دو ارب ڈالر دینے پر آمادگی ظاہر کردی ہے۔
نیوز 360 کو ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ اس ضمن میں اگلے ایک دو روز ایک اعلیٰ عسکری شخصیت سعودی عرب کا دورہ کرے گی جبکہ امریکا کا دورہ ایک اعلیٰ حکومتی شخصیت کرے گی۔ اور اگر ڈیل فائنل ہوجاتی ہے اور معاملات طے پا جاتے ہیں تو پاکستان کے لیے دس جنوری خیرخوبی سے گزر جائے گا۔ ورنہ دل کا جانا ٹھہر گیا ہے صبح گیا یا شام گیا۔