القادر یونیورسٹی ارضی کیس: نیب کا زلفی بخاری کو تیسرا نوٹس، دستاویزات بھی طلب

قومی احتساب بیورو (نیب ) نے القادر یونیورسٹی ٹرسٹ کو 458 کنال زمین منتقلی کی تحقیقات کے سلسلے میں عمران خان کے قریبی ساتھی زلفی بخاری کو تیسری بار طلب کیا ہے، زلفی بخاری 2 بار طلب کرنے کے باوجود نیب میں پیش نہیں ہوئے، نیب نے زلفی کو 29 نومبر اور 15 دسمبر کو طلب کیا تھا تاہم اب 7 جنوری کو دوبارہ بلالیا گیا ہے

قومی احتساب بیورو (نیب ) نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے قریبی ساتھی ذوالفقار بخاری عرف زلفی بخاری کو مبینہ آڈیو لیک کے بعد اراضی کیس میں طلب کرلیا ہے ۔

قومی احتساب بیورو (نیب ) راولپنڈی  نے عمران خان کے قریبی ساتھی زلفی بخاری کوالقادر یونیورسٹی اراضی کیس میں تیسرا نوٹس بھیج دیا ہے۔ نیب نے انہیں تمام دستاویزات کے ساتھ پیش ہونے کا حکم دیا ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

عمران خان کے قریبی ساتھی زلفی بخاری نے برطانوی شہریت ترک کردی

سابق وزیراعظم عمران خان کے قریبی ساتھی زلفی بخاری کو نیب راولپنڈی کی جانب سے بھیجے گئے نوٹس میں ان سے القادر یونیورسٹی ٹرسٹ  کی زمین کے انتقال کا تمام تر ریکارڈ فراہم کرنے کا بھی کہاگیا ہے ۔

قومی احتساب بیورو (نیب ) راولپنڈی کے تیسرے نوٹس میں تحریک انصاف کے رہنما زلفی بخاری کو نجی ہاؤسنگ سوسائٹی سے زمین کی خریداری کا مکمل ریکارڈ بھی فراہم کرنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔

یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب ) القادر یونیورسٹی ٹرسٹ کو 458 کنال زمین منتقلی کی تفتیش کررہا ہے اور اس سلسلے میں پی ٹی آئی رہنما زلفی بخاری کو تحقیقات کے لیے دستاویزات سمیت طلب کیا ہے ۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی نیب زلفی بخاری کو دو بار طلبی کے نوٹس بھیج چکا ہے تاہم وہ نیب میں پیش نہیں ہوئے۔ انہیں 29 نومبر اور 15 دسمبر 2022 کو تفتیش کے لیے طلب کیا گیا تھا ۔

یہ بھی پڑھیے

فواد چوہدری نے فوج کے احتساب سے متعلق عدالتی ریمارکس کو خوش آئند قرار دے دیا

تحریک انصاف کے چیئرمین کے قریبی ساتھ زلفی بخاری نے نیب کے نوٹس کو انتقامی ہتھکنڈہ قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ انتقامی کارروائیوں سے خوفزدہ ہوکر پیچھے نہیں ہٹونگا ۔

ذوالفقار بخاری عرف زلفی بخاری کا کہنا ہے کہ القادر یونیورسٹی اسلامی تعلیمات میں اہم کردار ادا کررہی ہے اور مجھے اس کیس میں مجرم بنانے کی کوشش کی جارہی ہے مگر ہم مقابلہ کریں گے ۔

متعلقہ تحاریر