کراچی ڈویژن کے بلدیاتی انتخابات: نتائج کی تاخیر نے کئی سوالات کھڑے کردیئے

حیدرآباد ڈویژن کے بلدیاتی انتخابات میں حکمران جماعت پیپلز پارٹی نے غیرحتمی اور غیرسرکاری نتائج کے مطابق 700 سے زائد نشستوں پر کامیابی حاصل کرلی ہے۔

کراچی اور حیدر آباد ڈویژنز میں ہونے والے دوسرے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات میں حکمران جماعت پیپلز پارٹی کا پلڑا بھاری ، شام سے رات ، اور رات سے صبح ہو گئی کراچی کے انتخابات نتائج مکمل نہ ہوسکے ، نتائج میں تاخیر نے کئی سوالات کھڑے کردیئے۔

کراچی کے سات اور حیدرآباد کے 9 اضلاع میں پولنگ کے بعد ووٹوں کی گنتی کا سلسلہ تاحال جاری ہے جبکہ نتائج کے آنے کا بھی سلسلہ جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیے

کراچی اور حیدرآباد ڈویژنز میں بلدیاتی انتخابات کیلئے پولنگ کا وقت ختم، ووٹوں کی گنتی جاری

نگراں سیٹ اپ: گورنر کے پرویز الہیٰ اور حمزہ شہباز کے نام مراسلے ارسال

کراچی میں نتائج کی کوریج کرنے والے صحافیوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔ کئی پولنگ اسٹیشنز سے صحافیوں کو باہر نکال دیا گیا اور ووٹوں کی گنتی کی کوریج نہیں کرنے دی گئی۔ اردو یونیورسٹی میں ڈی آر او آفس میں صحافیوں کو کوریج سے روک دیا گیا۔ ڈی ای او امین بشیر صحافیوں کو باہر نکال دیا۔

حیدرآباد ڈویژن کے نتائج

حیدرآباد ڈویژن کے غیرحتمی اور غیرسرکاری نتائج کے مطابق بلاول بھٹو زرداری کی جماعت نے پیپلزپارٹی نے 700 سے زائد نشستوں پر کامیابی سمیٹ لی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق حیدر آباد ڈویژن میں 56 سے زائد آزاد امیدواروں نے نشستیں حاصل کیں، پی ٹی آئی نے 50 جبکہ جی ڈی اے صرف 11 نشستیں لے سکی۔ جماعت اسلامی کے حصے میں 10 جبکہ جے یو آئی (ف) کو صرف 5 نشستیں ملی ہیں۔

ڈسٹرکٹ کونسل مٹیاری میں پیپلز پارٹی کے 8 ضلع ممبر اور 5 چیئرمین منتخب ہوئے۔

بدین میں پیپلز پارٹی کے 13 ضلع ممبر اور 10 چیئرمین منتخب ہوئے۔

ڈسٹرکٹ دادو میں پیپلز پارٹی کے 12 ضلع ممبر اور 9 چیئرمین منتخب ہوئے ہیں۔

ڈسٹرکٹ کونسل جامشورو میں پیپلز پارٹی کے 5 ضلع ممبر اور 7 چیئرمین منتخب ہو گئے۔

غیر حتمی اور غیرسرکاری نتیجے کے مطابق بدین کے 14 وارڈز میں سے 12 میں پیپلز پارٹی نے میدان مار لیا ہے۔ تحریک انصاف اور جی ڈی اے ایک ایک وارڈ سے کامیاب ہوئی ہیں۔

ڈسٹرکٹ ماتلی کے 12 وارڈز میں سے پیپلز پارٹی نے 11 وارڈز میں کامیابی حاصل کرلی ہے۔

بدین ٹاؤن کمیٹی راجو کنانی کے چار وارڈز میں سے تین میں پیپلز پارٹی نے فتح حاصل کی ہے جبکہ جی ڈی اے نے ایک پر کامیابی سمیٹی ہے۔

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بلدیاتی انتخابات کے نتائج کو دیکھتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ پیپلز پارٹی بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں کلین سوئپ کردیا ہے۔

الیکشن کمشنر سندھ کا بیان

الیکشن کمشنر سندھ اعجاز انور چوہان کا کہنا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں اوور آل ووٹنگ کا عمل پرامن رہا۔ پورے عمل کے دوران کہیں سے کوئی سیریئس شکایت موصول نہیں ہوئی۔ معمولی نوعیت کی 38 شکایات موصول ہوئی تھیں جن میں سے 34 شکایات کا بروقت ازالہ کردیا گیا تھا۔

خالد مقبول صدیقی کی پریس کانفرنس 

کراچی اور حیدرآباد ڈویژن میں کم ٹرن آؤٹ کو ایم کیو ایم پاکستان نے اپنے موقف کی فتح قرار دے دیا ، خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ آج دھاندلی ہار گئے کراچی جیت گیا۔ الیکشن کمیشن پر جانبداری کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اگر ایک ادارہ شفاف الیکشن نہیں کروا سکتا تو اس کی کوئی ضرورت نہیں۔

خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کی سیاست ایوانوں کی مرہون منت نہیں ۔ ایم کیو ایم نے حکومتیں بنانے اور بچانے کا ٹھیکا واپس لے لیا ہے۔

ان کا کہنا تھا ایم کیو ایم نے اپنا مستقبل کا لائحہ عمل تیار کرنے کے لیے جنرل ورکرز اجلاس بدھ کو طلب کرلیا ہے۔

متعلقہ تحاریر