سکھر میں گیس ناپید ہونے پر شہری کوئلے اور لکڑیوں پر کھانا پکانے پر مجبور

سکھر اور اسکے گردنواح میں سوئی سدرن گیس کمپنی کی جانب کی گیس کی بدترین لوڈشیڈنگ اور پریشر میں کمی کی وجہ سے نہ صرف گھریلوں بلکہ کاروباری برادری کو بھی بری طرح مفلوج کردیا ہے ،لکڑی اور کوئلے کی طلب میں اضافے کی ان کی قیمتیں بھی آسمان سے باتیں کرنے لگیں ہیں

سکھر میں گیس کی بدترین لوڈ شیڈنگ نے نہ صرف گھریلو صارفین بلکہ تاجر برادری کو بھی اذیت میں ڈالا ہوا ہے۔ گیس کی عدم فراہمی کی وجہ سے گھریلو صارفین لکڑیوں پر کھانا پکانے میں مجبور ہوگئے ہیں۔

سکھر اور اسکے گردنواح میں سوئی سدرن گیس کمپنی  کی جانب کی گیس کی بدترین لوڈشیڈنگ  اور پریشر میں کمی کی وجہ سے نہ صرف گھریلوں بلکہ کاروباری برادری کو بھی بری طرح مفلوج کر رکھا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

سکھر بیراج اور اس سے نکلنے والی ساتوں نہروں کی سالانہ صفائی کے کام آغاز

گیس کی عدم فراہمی سے سکھر شہر کے مکینوں کے چولہے بند ہوچکے ہیں جبکہ خواتین کوئلے اور لکڑیوں پر کھانا پکانے پر مجبور ہیں۔ لکڑیوں کی طلب میں اضافے سے لکڑیاں بھی ان کے پہنچ سے دور ہو گئی ہیں۔

شہر میں گیس کی لوڈ شیڈنگ اور پریشر کی کمی کے باعث کوئلے اور لکڑیوں کی مانگ میں بھی اضافہ ہواتو کوئلہ اور لکڑیوں فروشوں نے بھی قیمتوں میں بے انتہا اضافہ کردیا ہے جس سے معاملہ مزید بد ترین ہوگیا ۔

سکھر کے عوامی و سماجی حلقوں نے گیس کی عدم فراہمی پرگہری تشویش کا اظہار کیا۔عوام نے وزیراعظم شہباز شریف، چیف جسٹس پاکستان سمیت دیگر اعلیٰ عہدیداروں سے معاملے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔

شہریوں نے سوئی سدرن گیس کمپنی اور وزیر پیٹرولیم معدنی وسائل سے مطالبہ کیا ہے کہ گیس کی عدم فراہمی اور پریشر میں کمی کا فوری نوٹس لیکر عوام کو اذیت و پریشانی سے نجات دلانے کا مطالبہ کیا ہے ۔

متعلقہ تحاریر