کرپشن مقدمات: زرداری صاحب کے حق میں آپریشن کلین اپ جاری
آصف زرداری کے خلاف توشہ خانہ، ٹھٹھہ واٹر سپلائی اور غیر قانونی ٹرانزیکشنز کے ریفرنس پہلے ہی واپس ہو چکے ہیں۔
احتساب عدالت اسلام آباد نے سابق صدر آصف زرداری کے خلاف پارک لین ریفرنس بھی نیب کو واپس بھجوا دیا۔ اس سے قبل توشہ خانہ، ٹھٹھہ واٹر سپلائی اور غیر قانونی ٹرانزیکشنز کے ریفرنس بھی واپس بھجوائے جاچکے ہیں۔ عدالت کا کہنا تھا کہ نیب ترمیمی قانون کے بعد اب یہ کیس احتساب عدالت نہیں سن سکتی۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے سابق صدر آصف علی زرداری سمیت دیگر ملزمان کے خلاف پارک لین ریفرنس پر ترمیمی ایکٹ 2022 کے بعد عدالتی دائرہ اختیار ختم ہونے کے باعث سماعت ختم کرنے کی درخواست پر سماعت کی۔
یہ بھی پڑھیے
پاکستان انٹیلی جنس اداروں کی بڑی کارروائی ، بھارتی فالس فلیگ آپریشن کا منصوبہ بے نقاب
الیکشن کمیشن نے پنجاب اور کے پی کے انتخابات کیلئے 14 ارب کی اضافی گرانٹ مانگ لی
درخواست گزار کے وکیل فاروق ایچ نائیک عدالت کے روبرو پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ ترمیمی ایکٹ کے بعد پارک لین ریفرنس احتساب عدالت کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔
نیب پراسیکیوٹر عثمان مسعود نے بریت کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے بتایا کہ نیشنل بینک اور ایک نجی بینک کا جوائنٹ وینچر ہوا تھا جس کے تحت 1.5 بلین کا قرض لیا گیا جو بعد 2.8 بلین بڑھا دیا گیا، عدالت اس کیس میں دائرہ اختیار کا تعین کرے۔
عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے پارک لین ریفرنس نیب کو واپس بھجوا دیا۔
پارک لین ریفرنس میں سابق صدر پر الزام تھا کہ انہوں نے اپنے دور میں اختیارات کا غلط استعمال کرکے مبینہ فرنٹ کمپنی پارک لین کو نیشنل بینک سےغیر قانونی قرض جاری کروائے۔ یہی رقوم حسین لوائی اور دیگر کی معاونت سے اومنی کی بے نامی کمپنیوں کے ذریعے جعلی اکاؤنٹس تک پہنچتی رہیں۔
آصف زرداری کے خلاف توشہ خانہ، ٹھٹھہ واٹر سپلائی اور غیر قانونی ٹرانزیکشنز کے ریفرنس پہلے ہی واپس ہو چکے ہیں۔