کیا حکومت عمران خان ، قاسم سوری اور فرخ حبیب کے خلاف ایکشن لینے لگی ہے؟

وزیراعظم کے معاون خصوصی ملک احمد خان نے کہا ہے کہ قاسم سوری اور عمران خان پر آرٹیکل 6 لگنا چاہیے تھا۔

وزیراعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی ملک احمد خان نے کہا ہے کہ عمران خان اور قاسم سوری پر آرٹیکل 6 تو اس وقت لگ جانا چاہیے تھا جب انہوں نے قومی اسمبلی تحلیل کی تھی اور گذشتہ روز پولیس کی گاڑی کو روکنے پر فرخ حبیب کے خلاف ایف آئی آر کٹ جانا چاہیے تھی۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ فواد چوہدری کے منہ پر کپڑا ڈال کر عدالت میں پیش کیا گیا ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا ، فواد چوہدری کی گرفتاری پر دل بوجھل ہے مگر ان سے ایسے بیان کی توقع نہیں تھی ، انہیں الیکشن کمیشن کو دھمکی نہیں دینا چاہیے تھی۔

یہ بھی پڑھیے

جیل سے ڈر نہیں لگتا اور موت کو بہت قریب سے دیکھ چکا ہوں، عمران خان

فواد چودھری کی گرفتاری میں الیکشن کمیشن سیاسی فریق بن گیا، شیخ رشید

ملک احمد خان کا کہنا تھا چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی تحریک انصاف کے دور میں ہوئی۔ پی ٹی آئی کے خلاف کوئی بھی فیصلہ آئے تو یہ احتجاج شروع کردیتے ہیں ، پی ٹی آئی کی طرف سے الیکشن کمیشن کے لوگوں کو ڈرایا دھمکیا گیا ، منظم انداز میں مہم چلائی گئی۔ کیا کسی کو دھمکی دینا جمہوریت ہے؟

عمران خان کو ہدف تنقید بناتے ہوئے ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ عمران خان اور قاسم سوری پر آئین کا آرٹیکل 6 لگنا چاہیے تھا۔ ان پر آرٹیکل 6 نہ لگا کر سب سے بڑی غطلی کی۔

ان کا کہنا تھا فرخ حبیب کے خلاف ایف آئی آر بنتی ہے، انہوں نے پولیس کی گاڑی کے بونٹ پر مکے مارے ، گاڑی کو روکنے کی کوشش کی ،

وزیراعظم کے معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ ڈسکہ کے ضمنی انتخاب کےدوران پی ٹی آئی نے اربوں کے فنڈز دیئے۔ جو فیصلہ پی ٹی آئی کے حق میں آئے وہ قابل قبول ، جو مخالفت میں آئے وہ انصاف کا قتل ہے۔

متعلقہ تحاریر