2019سے2022 تک وزیراعظم کیمپ آفس کے اخراجات صفر ، عمران خان نے کمال کردیا

سینیٹ اجلاس میں اس بات کا اعتراف کیا گیا کہ 2008 سے 2018 تک وزرائے اعظم کیمپ آفسز کے کل اخراجات 26.014 ملین روپے رہے۔

سینیٹ اجلاس میں وزرائے اعظم کے کیمپ آفسز کے اخراجات کی تفصیلات سامنے آگئیں ، شدید ترین مخالفت کے باوجود حکومت عمران خان کی کفایت شعاری کے معترف ہو گئی۔

سینیٹ کا اجلاس چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت ہوا ، وقفہ سوالات کے دوران 2008 سے لے کر 2022 تک پرائم منسٹر کیمپ آفسز کے اخراجات کی تفصیلات جاری کی گئیں۔

یہ بھی پڑھیے

عمران خان نے آصف زرداری پر اپنے قتل کی سہولت کاری کا الزام عائد کردیا

پی ٹی آئی پنجاب میں عام انتخابات کے بروقت انعقاد کیلئے عدالت پہنچ گئی

سوال اٹھایا گیا کہ 2008-2012، 2013-2018 اور 2019-2022 کے دوران ملک بھر میں پرائم منسٹر کیمپ آفسز کے قیام پر خرچ کیا گیا؟

اجلاس کے دوران بتایا گیا کہ 2008 سے 2012 تک (وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کے دور کے دوران) پرائم منسٹر کیمپ آفس کے اخراجات بالترتیب 10.801 ملین روپے اور 5.507 ملین روپے رہے۔

Expenditure of Prime Minister Camp Office

اسی طرح سے 2013 سے 2018 تک (وزیراعظم نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی کے دور کے دوران) پرانم منسٹر ہاؤس کے اخراجات بالترتیب 4.544 ملین روپے اور 5.162 ملین روپے رہے۔

سینیٹ اجلاس میں اس بات کا انکشاف کیا گیا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کے دور حکومت میں کیمپ آفس تھا ہی نہیں اس لیے اخراجات کے مد میں کوئی پیسہ خرچ نہیں کیا گیا۔

تاہم اجلاس میں اس بات کا بھی انکشاف کیا گیا کہ 2019سے2021 کے دوران وی وی آئی پی ہیلی کاپٹر کے استعمال پر 964.3 ملین روپے اخراجات آئے۔

متعلقہ تحاریر