حکومت کس طرح الیکشن کو آگے لیکر جائے گی؟ حامد میر نے منصوبہ بےنقاب کردیا

سینئر صحافی اور اینکر پرسن کا کہنا ہے حکومت ملکی  حالات کا رونا روتے ہوئے قومی اسمبلی میں قرار دار لائے گی اور انتخابات ڈیلے کرنے سے متعلق قرارداد منظور کروا لے گی۔

نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے معروف اینکر پرسن اور سینئر صحافی حامد میر نے وفاقی حکومت کی جانب سے عام انتخابات کو ڈیلے کرنے کے پروگرام کا کچا چھٹا کھول کر رکھ دیا ہے ، کہتے ہیں اگر ایسا ہوا تو میرا اعتماد تمام سیاستدانوں سے اٹھ جائے گا۔

اے آر وائی نیوز چینل کے پروگرام الیونتھ ہاور میں اینکر پرسن وسیم بادامی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے سینئر صحافی حامد میر کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت سب سے پہلے پنجاب اور خیبرپختونخوا کے انتخابات کو تاخیر شکار کریں گے۔

یہ بھی پڑھیے

فواد چوہدری پاکستان کا ہیرو ہے پرویز الہیٰ کے بیان پر دکھ ہوا، حماد اظہر

جیل سے ڈر نہیں لگتا اور موت کو بہت قریب سے دیکھ چکا ہوں، عمران خان

حامد میر نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ 125 نشستوں کے بغیر چلنے والے نامکمل قومی اسمبلی میں اگست کے مہینے میں ایک قرارداد پیش کی جائے گی۔ قرارداد میں اس بات کی جانب سے اشارہ کیا جائے گا کہ ملکی حالات اس بات کے متقاضی ہیں کہ انتخابات ستمبر اکتوبر میں نہیں ہوسکتے ، اس لیے عام انتخابات کو مارچ 2024 تک لے جائیں۔

اینکر پرسن حامد میر کا مزید کہنا تھا چونکہ اسمبلی میں حزب اختلاف تو ہے ہی نہیں ، جی ڈی اے کو پانچ سے چھ بندے توڑا سا شور مچائیں گے ، جماعت اسلامی کے مولانا عبدالحق چترانی صاحب کچھ شور مچائیں گے ، ہوسکتا ہے وہ بھی مچائیں۔ اس کے بعد قرارداد منظور ہو جائے گی اور کہا جائے گا کہ قانون ساز ادارے نے فیصلہ کردیا ہے۔

انہوں نے اندیشے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قرارداد کے بعد میرے سمیت پاکستان کے لوگوں کا اس قانون ساز ادارے سے بالکل اٹھ جائے گا۔ اور ان تمام سیاسی جماعتوں سے بھی میرا اعتماد اٹھ جائے گا۔

متعلقہ تحاریر