معاشی بحران کے باعث سفارت خانوں کو ڈالر میں ادائیگیاں روک دی گئیں

زرمبادلہ کے  ذخائر میں تشویشناک حد تک کمی کے بعد وزارت خزانہ نے دنیا بھر میں موجود اپنے سفارتخانے کے تمام عملے کو غیر ملکی کرنسی میں ادائیگیاں روک دی ہیں، متعدد سفراء کو کرائے کی عدم ادائیگی کی وجہ سے کچھ  عمارتیں خالی کرنے  کی ہدایت جاری کی گئی ہیں۔

پاکستان نے دنیا میں اپنے سفارتخانے کے تمام عملے کو غیر ملکی کرنسی میں ادائیگیاں روک دی ہیں ۔ زرمبادلہ کے  ذخائر میں  کمی کی وجہ سے وزارت خزانہ نے ڈالر میں ادائیگی کی منظوری دینے سے روک دیا ہے ۔

وزارت خزانہ نے  دنیا بھر میں موجود اپنے سفارتخانے کے تمام عملے کو غیر ملکی کرنسی میں ادائیگیاں روک دی ہیں ۔ ذرائع کے مطابق فیصلہ غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کی وجہ سے کیا گیا ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

آئی ایم ایف نے پاکستان کو جی ڈی پی اور مالیاتی آمدن کے لحاظ سے بدترین ملک قرار دے دیا

ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں مسلسل کمی نے درآمد کنندگان کے لیے مشکلات پیدا اور ان کے کنٹینرز بندرگاہ پر پھنس گئے ہیں جبکہ اب پاکستانی سفارتخانے کے عملے کو متاثر کرنا شروع کردیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے دنیا میں اپنے سفارتخانے کے تمام عملے کو غیر ملکی کرنسی میں ادائیگیاں روک دی ہیں کیونکہ وزارت خزانہ نے ڈالر کی کمی کی وجہ سے منظوری نہیں دی تھی۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستان کے متعدد سفراء کو کرائے کی عدم ادائیگی کی وجہ سے کچھ  عمارتیں خالی کرنے کو کہا گیا ہے۔ ڈالر کی کمی نے پاکستان میں پاکستانی سفارت خانوں کے مشنز روک دیئے گئے ہیں۔

یاد رہے کہ ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں روز بروز کمی آتی جارہی ہے۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق زرمبادلہ کے ذخائر 20 جنوری کو ختم ہوئے ہفتے میں مجموعی طور پر 99 کروڑ ڈالر کم  ہوئے۔

ملکی زرمبادلہ کے ذخائر20 جنوری تک 9.45 ارب ڈالر رہے، اسٹیٹ بینک کے ذخائر 92 کروڑ  ڈالر کم ہوکر 3.67 ارب ڈالر رہے جو صرف تین ہفتے کی امپورٹس کیلئے کافی ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیے

زر مبادلہ کے ذخائر 9 سال کی کم ترین سطح 3.67 ارب ڈالر تک گرگئے

کمرشل بینکوں کے ذخائر 6.76 کروڑ ڈالر کم ہوکر 5.77 ارب ڈالر رہ گئے جبکہ انٹربینک مارکیٹ میں پاکستانی کرنسی کے مقابلے میں 269 روپے پر ٹریڈ کر رہا ہے ۔

ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کی جانب سے شرح تبادلہ پر کیپ  ہٹانے کے بعد دو روز کے دوران انٹربینک میں 33 روپے تک کا اضافہ ہوچکا ہے ۔

متعلقہ تحاریر