آصف زرداری کے خلاف بیان دینے پر عمران خان پر حیدرآباد میں پرچہ کٹ گیا

چیئرمین تحریک انصاف کی جانب سے پیپلز پارٹی کے کوچیئرمین پر دہشتگردوں کو پیسے دینے کے الزامات پر ردعمل دیتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ ان الزامات سے ان کے والد ، ان خاندان اور خود ان کے لیے خطرات بڑھ گئے ہیں۔

عمران خان کے آصف علی زرداری پر الزامات کا معاملہ ، حیدرآباد کے تھانہ بلدیہ میں پاکستان پیپلز پارٹی کے مقامی رہنماؤں کی درخواست پر عمران خان کے خلاف پہلا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے جب کہ دوسری جانب بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آصف علی زرداری پر عمران خان کے الزامات کے بعد میرے والد ، میرے خاندان اور میرے لیے خطرات بڑھ گئے ہیں۔

حیدرآباد کے مقامی رہنماؤں کی جانب سے درج کرائی گئی ایف آئی ار کے متن کے مطابق عمران خان نے بغیر ثبوت کے سابق صدر آصف زرداری پر الزامات لگائے۔

یہ بھی پڑھیے

جوڈیشل مجسٹریٹ نے فواد چوہدری کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا

زمینوں کی خریداری میں مبینہ گھپلا: نیب کی علی امین گنڈاپور کے خلاف تحقیقات کا آغاز

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے خلاف مقدمہ درج کرکے تحقیقات کرائی جائیں۔

دوسری طرف عمران خان کی جانب سے آصف علی زرداری پر الزامات کے بعد بلاول بھٹو زرداری نے سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر پیغام شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ "دہشت گرد تنظیموں کی طرف سے مجھے اور میری پارٹی کو براہ راست دھمکیاں دی گئیں ، اب عمران نے میرے والد سابق صدر آصف زرداری پر جھوٹے الزامات لگائے ہیں۔ ان بیانات سے میرے والد، میرے خاندان اور میرے کے لیے خطرات بڑھ گئے ہیں۔ ہم اپنی تاریخ کو دیکھتے ہوئے انہیں الزامات کو سنجیدگی سے دیکھ رہے ہیں۔”

بلاول بھٹو زرداری نے مزید لکھا ہے کہ "ہم عمران کے تازہ ترین ہتک آمیز اور خطرناک الزامات پر قانونی جواز کا حق رکھتے ہیں۔ ماضی میں انہوں نے میرے والد کو دھمکی دی تھی کہ وہ ’ان کی بندوق کی نشست پر‘ ہیں۔ دہشت گردوں کے ہمدرد اور سہولت کار کے طور پر ان کی اور اس کے ساتھیوں کی تاریخ سے اچھی طرح سے واقف ہیں۔”

چیئرمین پیپلز پارٹی نے مزید لکھا ہے کہ "جب اقتدار میں تھا تو عمران خان نے دہشت گردوں کو رہا کیا اور جمہوریت پسندوں کو گرفتار کیا، پختونخوا کو دہشت گرد تنظیم کے حوالے کیا، ان کی پارٹی آج تک دہشت گرد گروپوں کو فنڈز فراہم کرتی ہے۔ ان سب باتوں کو مدنظر رکھا جائے گا اگر کوئی حملہ مجھ پر، میرے والد یا میری پارٹی پر ہوتا ہے۔”

بلاول بھٹو زرداری نے لکھا ہے کہ "پیپلز پارٹی اسے چیلنج کرے گی۔ ہم پاپولسٹ فکشن کو اپنی گفتگو پر حاوی نہیں ہونے دے سکتے، اپنی سیاست کو زہر آلود نہیں کر سکتے اور نہ ہی ہم جمہوریت کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ ہم دہشت گردی کا شکار ہونے اور ان کے سیاسی فرنٹ مین کے پروپیگنڈے کو برداشت نہیں کریں گے۔”

متعلقہ تحاریر