مفتاح سے ناراض ڈار سے راضی، مریم نواز کی سیاسی قلابازی

گذشتہ سال اگست میں سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی جانب سے پیٹرول کی قیمت میں 7 روپے اضافے پر مریم نواز نے شدید ناراضگی کا اظہار کیا تھا مگر ڈار کی جانب سے 35 روپے فی لیٹر اضافے پر سینئر نائب صدر ن لیگ نے چُپ کا روزہ رکھ لیا ہے۔

پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 35 روپے فی لیٹر ہوئے اضافے کو 24 گھنٹے سے زیادہ کا وقت گزر گئے مگر عوام کے دکھ میں گھلنے میں مریم نواز اور نہ ہی ان کے والد میاں نواز شریف کی جانب سے مذمت کا بیان سامنے آیا ہے ، جبکہ یہ وہی مریم نواز نے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی جانب سے 7 روپے فی لیٹر اضافے پر وزیراعظم شہباز شریف سے شدید احتجاج کیا تھا۔

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے چھٹی والے دن سارے پاکستانیوں کی چھٹی کردی ، نیا پیٹرول بم گرا کر مہنگائی کے عذاب میں جکڑی عوام کی رہی سہی کسر بھی نکال دی۔

یہ بھی پڑھیے

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو تاجروں اور صنعت کاروں نے مسترد کردیا

حکومت نے عوام پر پیٹرول بم گرا دیا، پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 35 روپے فی لیٹر اضافہ

15 اگست 2022 میں اس کے وقت وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی جانب سے پیٹرول کی قیمت میں  6 روپے 72 پیسے اضافے پر مریم نواز نے سخت ردعمل دیا تھا اور فیصلے کی شدید مذمت کی تھی۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام شیئر کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا تھا کہ ” میاں صاحب نے اس فیصلے کی سخت مخالفت کی اور یہاں تک کہہ دیا کہ میں مزید ایک پیسے کا بوجھ عوام پر نہیں ڈال سکتا اور اگر حکومت کی کوئی مجبوری ہے تو میں اس فیصلے میں شامل نہیں ہوں اور میٹنگ چھوڑ کر چلے گئے۔”

ناقدین کا کہنا ہے کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے اعلان کو 24 گھنٹے گزر گئے ، مگر مریم نواز صاحبہ نے چُپ کا روزہ رکھ لیا ہے ، کم از کم مذمت نہیں کرسکتیں تو یہی تسلیم کرکے یہ فیصلے ان کی مرضی سے ہورہے ہیں۔

اتوار کے روز وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اعلان کیا کہ حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 35 ، 35 روپے فی لیٹر جبکہ مٹی کے  تیل اور لائٹ ڈیزل کی قیمتوں میں 18 ، 18 روپے فی لیٹر اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اور ان بڑھی ہوئی قیمتوں کا اطلاق فوری طور پر نافذالعمل ہوگا۔

حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر عوام بلبلا اٹھے ہیں ، اور انہوں نے حکومت سے فیصلہ فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

پاکستان کی تمام چھوٹی بڑی تاجر تنظیموں اور صنعت کاروں نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو مسترد کردیا ہے ، ان کا کہنا تھا اضافے سے مہنگائی کا نیا سونامی آئے گا جو مہنگائی کی ماری عوام کو بہا کر لے جائے گا۔

دوسری جانب چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں فی لیٹر 35 روپے اضافے کو عوام کے ساتھ ظلم قرار دیا ہے۔

عمران خان نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ” کرپٹ، نااہل امپورٹڈ سرکار کے ہاتھوں معیشت کی بدانتظامی کا یہ عالم ہے کہ اس نے ڈیزل اور پٹرول کی قیمتوں میں تازہ اضافے اور 33 روپے کی کمی کیساتھ ڈالر کو 262.6 روپے پر پہنچا کر عوام اور تنخواہ دار طبقے کو کچل ڈالا ہے۔ اب 200 ارب کے منی بجٹ کیساتھ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے سے 35 فیصد کی غیرمعمولی مہنگائی متوقع ہے۔”

متعلقہ تحاریر