پاکستان کو سفارتی محاذ پر ایک اور دھچکا: یو اے ای کے صدر کا دورہ اسلام آباد منسوخ

اماراتی صدر محمد بن زاید آل نہیان نے آج اسلام آباد پہنچنا تھا تاہم ان کا دورہ منسوخ ہو گیا ہے جسے مبصرین بہت بڑی سفارتی ناکامی قرار دے رہے ہیں۔

متحدہ عرب امارات کے صدر محمد بن زاید آل نہیان کا آج اسلام آباد کا دورہ فوری منسوخ کردیا گیا۔ان کی آمد پر وفاقی دارالحکومت میں عام تعطیل کی گئی تھی۔ مبصرین دورے کی منسوخی کو سفارتی ناکامی قرار دے رہے ہیں۔

متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے صدر محمد بن زاید آل نہیان نے آج صبح بہاولپور سے اسلام آباد پہنچنا تھا مگرشدید بارش اور موسم کی صورتحال کے باعث اسلام آباد نہیں آسکے۔

یہ بھی پڑھیے

پنجاب میں جنرل الیکشن کا معاملہ: عدالت سے گورنر اور الیکشن کمیش کو نوٹسز جاری

متروکہ وقف املاک بورڈ راولپنڈی نے شیخ رشید کی رہائشگاہ لال حویلی سیل کردی

ذرائع کے مطابق معزز مہمان صبح ساڑھے سات بجے سے پرواز کی روانگی کے منتظر تھے، مگر سیکیورٹی نے موسم کی خرابی کی وجہ سے اڑان کی اجازت نہیں دی۔

سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات کے صدر کا دورہ  جلد ری شیڈول ہوگا اور دورہ اسلام آباد کی تاریخوں کا دوبارہ اعلان کیا جائے گا۔

سرکاری ذرائع کے مطابق یو اے ای کے صدر کا وزیراعظم شہباز شریف سے رابطہ ہوا جس میں انہوں نے دورہ کی منسوخی پر افسوس کا اظہار کیا۔

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھاکہ آپ کی سلامتی و حفاظت ہمیں زیادہ عزیز ہے، موسم کی شدت میں پرواز کا خطرہ نہیں لے سکتے۔

متحدہ عرب امارات کے صدر نے یقین دہانی کرائی کے وہ جلد دو دن کے دورے پر اسلام آباد آئیں گے۔

دورے کی منسوخی کے بعد اسلام آباد کی تمام سڑکیں ٹریفک کے لیے کھول دی گئیں۔ ان کے دورے کے پیش نظر آج وفاقی دارالحکومت میں عام تعطیل ہے۔

یو اے ای کے صدر کے دورے کے موقع پر انہیں جے ایف 17 طیاروں کے حفاظتی حصار میں پی اے ایف نور خان ائر بیس پہنچنا تھا جہاں انہیں 21 توپوں کی سلامی دی جانی تھی۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف اور وفاقی کابینہ کے اہم اراکین نے ان کے استقبال کرنا تھا۔

شیخ محمد بن زاید النہیان 25 جنوری کو نجی دورے پر پاکستان پہنچے تھے ، وزیراعظم محمد شہباز شریف نے رحیم یار خان کے ہوائی اڈے پران کا استقبال کیا تھا۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان رحیم یار خان میں ملاقات بھی ہوئی تھی۔

دوسری جانب مبصرین نے شیخ محمد بن زاید النہیان کے دورہ اسلام آباد کی منسوخی کو بہت بڑا سفارتی دھچکہ قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے موسم کی خرابی تو ایک بہانہ اصل معاملات کچھ اور ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ معاشی مشکلات میں گھرے ہوئے پاکستان کے لیے صدر یو اے ای نے کچھ بڑے اعلانات کرنے تھے جو ان کے دورے کی منسوخی سے کم از کم تاخیر کا شکار ضرور ہو گئے ہیں۔

متعلقہ تحاریر