سابق وفاقی وزیر شیخ رشید دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

جوڈیشل مجسٹریٹ عمر شبیر نے پراسیکیوشن کی 8 روز کی جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے دو روزہ جسمانی ریمانڈ دے دیا۔

پاکستان عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا۔

اسلام آباد کی مقامی عدالت کے مجسٹریٹ نے پولیس کی 8 روز کی جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے دو روزہ جسمانی ریمانڈ دے دیا ہے۔

جوڈیشل مجسٹریٹ عمر شبیر نے محفوظ شدہ فیصلہ سنایا۔ آصف زرداری پر عمران خان کے قتل کی سازش کرنے کے بیان پر شیخ رشید کے خلاف آج رات مقدمہ تھانہ آبپارہ میں درج کیا گیا تھا ، جس کے بعد رات کے ہی وقت مں ان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیے

عمران خان نے میدان کے جتنے چکرلگانے تھے لگالیے اب ن لیگ کی باری ہے، مریم نواز

شاہد خاقان عباسی نے پارٹی عہدہ چھوڑ دیا، نوازشریف کے ترجمان محمد زبیر کی تصدیق

عدالت میں شیخ رشید کی جانب سے بھی ایک درخواست دائر کی گئی تھی کہ پولیس کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔ جس کو عدالت نے فیصلے میں مسترد کردیا۔ اور شیخ رشید کی درخواست کو خارج کردیا گیا ہے۔

گذشتہ رات تھانہ آبپارہ پولیس نے اسلام آباد کے رہائشی کی درخواست پر شیخ رشید کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا ، اور رات کو ہی ان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی تھی ، آج صبح شیخ رشید کو جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔ عدالت نے دونوں جانب کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

دوران سماعت شیخ رشید نے عدالت سے استدعا کی کہ میں 16 مرتبہ وزیر رہ چکا ہوں ، اس لیے میری درخواست ہے کہ میری ہتھکڑیاں کھلوائی جائیں جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے ان کی ہتھکڑیاں کھلوا دیں۔

عدالت نے پراسیکیوٹر کی 8 روز کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی۔

خیال رہے کہ آصف زرداری پر عمران خان کے قتل کی سازش کے بیان پر شیخ رشید کے خلاف مقدمہ درج ہے۔ سابق وفاقی وزیرِ داخلہ شیخ رشید پر قائم کیے گئے مقدمے میں 3 دفعات لگائی گئی ہیں۔ شیخ رشید پر مقدمے میں 1 قابلِ ضمانت اور 2 ناقابلِ ضمانت دفعات لگائی گئی ہیں۔ قابلِ ضمانت دفعہ 120 نفرت انگیز تقریر کی ہے جس کی سزا 6 ماہ قید یا جرمانہ ہے۔

شیخ رشید کو گزشتہ شب گرفتار کیا گیا۔ واضح رہے کہ گزشتہ شب عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کو گرفتار کیا گیا۔ ان کے قبضے سے اسلحہ اور شراب برآمد ہوئی، جس کے بعد انہیں اسلام آباد کے تھانہ آبپارہ منتقل کیا گیا۔

پولیس حکام کا دعویٰ تھا کہ شیخ رشید نشے کی حالت میں تھے، ان کے پاس سے مہنگے برانڈ کی شراب برآمد ہوئی، اس کے علاوہ شیخ رشید کے قبضے سے ایم 4 رائفل، کلاشنکوف اور آٹو میٹک گن بھی برآمد کی گئی۔

متعلقہ تحاریر