پی ایچ ڈی کے طلبہ سےبچگانہ سوالات، سینئر صحافی سما ٹی وی پر پھٹ پڑیں
سما کا رپورٹ ملتان میں پی ایچ ڈی کے کانووکیشن میں طلبہ سے گورنر پنجاب کا نام پوچھتا رہا اور لاعلمی پر ان کی قابلیت پر سوال اٹھاتا رہا، تحریم عظیم نے میڈیا ہاوسز میں بھرتی کے طریقہ کار کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا
سینئر صحافی تحریم عظیم ملتان میں کانووکیشن کے موقع پر پی ایچ ڈی کے طلبہ سے بچگانہ سوالات پوچھنے والے سما ٹی وی اوراسکے رپورٹر پرپھٹ پڑیں۔
خاتون صحافی نے میڈیا ہاؤسز میں بھرتیوں کے فرسودہ طریقہ کار کوبھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
سما ٹی وی کی سابقہ قیادت نے غریدہ فاروقی کو جھوٹا ثابت کردیا
علیم خان کی ملکیت سما ٹی وی سے برطرفیاں شروع، صحافتی تنظیموں کا احتجاج
تحریم عظیم نے اپنے ٹوئٹر تھریڈ میں لکھاکہ”میں نے سماٹی وی کو ان کے گھٹیاترین صحافتی معیار پر شرمندہ کرنے کیلیے اپنا اکاؤنٹ ایکٹیویٹ کیا ہے“۔
I activated my account to ashame @SAMAATV for their lowest possible journalism standards. Their reporter went to a PhD convocation in Multan where he asked students to tell him name of governor Punjab. Then he judged them and their years of hardwork for not knowing his name.
— Tehreem Azeem (@tehreemazeem) February 2, 2023
انہوں نے مزید کہا کہ”سما کا رپورٹر ملتان میں پی ایچ ڈی کے کانووکیشن میں گیا اور طلبا سے گورنر پنجاب کا نام پوچھتارہا، پھروہ اُنہیں اور اُن کی سالوں کی محنت کو گورنرکا نام نہ جاننے پر پرکھتا رہا“۔
انہوں نے کہاکہ ”یہ طلبہ کیلیے نہیں بلکہ ایک خبررساں ادارے کے لیے شرم کی ہے، پی ایچ ڈیز کودنیا کی ہرچیز کا علم ہونا ضروری نہیں ہے، صحافیوں کے لیے بھی ایسا ہی ہے ،میڈیا ہاؤسز بھرتی کے وقت صحافیوں سے معلومات عامہ کے احمقانہ سوالات پوچھتے ہیں۔ مجھ سے ایک بار ایک مخصوص کھیل کا اسکور بتانے کو کہا گیا،جس پر مجھے غصہ آگیا“۔
I got angry. His is not how u judge people. Test me on my skills and abilities not these stupid things. This journalist perhaps got idea of this report from the same recruitment process. Journalists think higher of themselves for knowing names of everyone in politics.
— Tehreem Azeem (@tehreemazeem) February 2, 2023
انہوں نے کہاکہ”آپ لوگوں کو اس طرح نہیں آزما سکتے، مجھے میری مہارت اور صلاحیتوں پر آزمائیں ان احمقانہ باتوں پر نہیں۔ اس صحافی کو شاید اس رپورٹ کاخیال بھرتی کے اسی عمل سے آیا تھا۔ صحافی سیاستدانوں کا نام جاننے اور ان سےروابط رکھنے پر خود کو برتر سمجھتے ہیں ۔انہیں یہ سمجھنا چاہیے کہ یہ آپ کی بیٹ ہے، اس لیے آپ کیلیے یہ جاننا ضروری ہے“۔
And what made you pitch the story?
Stupidity at its peak.
— Tehreem Azeem (@tehreemazeem) February 2, 2023
تحریم عظیم نے کہاکہ”جو لوگ ایک ہی بیٹ پر کام نہیں کرتے ، وہ اس کے بارے میں نہیں جانتے ، وہ ہمیشہ گوگل کر سکتے ہیں،طلبہ پر بھی یہی کلیہ لاگوہوتا ہے، یہ کیا بات ہوئی کہ انہیں ایک احمق گورنر کا نام معلوم ہوناچاہیے۔انہوں نے سوال کیا کہ ”کس چیزنے آپ کو خبر بنانے پر مجبورکیا؟حماقت کی انتہا ہے“۔