ہیومن رائٹس واچ کا آئی ایم ایف سے پسماندہ پاکستانیوں کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ
ہیومن رائٹس واچ نے آئی ایم ایف پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اپنی تاریخ کے بدترین معاشی بحران سے گزر رہا ہے اس لیے ٹیکس کے نئے اقدامات ترقی پسند ہونے چاہئیں، آئی ایم ایف اور پاکستانی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ بنیادی انسانی حقوق کا حفاظت کی جائے
ہیومن رائٹس واچ نے انٹرنیشل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) پر زرو دیا ہے کہ معاشی طور پر پسماندہ لوگوں کے تحفظ کیلئے حکومت پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہیے۔
ہیومن رائٹس واچ نے انٹرنیشل مانیٹری فنڈ(آئی ایم ایف) کو مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اپنی تاریخ کے بدترین معاشی بحرانوں میں سے ایک کا سامنا کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
معاشی بحران سے اسٹیل انڈسٹریز کے 80 لاکھ ملازمین کی نوکریاں داؤ پر لگ گئیں
ہیومن رائٹس واچ نے آئی ایم ایف پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیکس کے نئے اقدامات ترقی پسند ہونے چاہئیں۔ معاشی طور پر پسماندہ لوگوں کے تحفظ فراہم کیا جائے ۔
انسانی حقوق کی تنظیم نے کہا ہے کہ غربت، مہنگائی اور بے روزگاری میں اضافے کے ساتھ، پاکستان اپنی تاریخ کے بدترین معاشی بحرانوں میں سے ایک کا سامنا کر رہا ہے۔
ایچ آر ڈبلیو نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف اور پاکستانی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ معاشی بحران سے اس طرح نمٹیں جس سے کم آمدنی والے افراد کو تحفط کیا جا سکے ۔
عالمی تنظیم نے مطالبہ کیا ہے کہ بجلی، ایندھن اور قدرتی گیس کی سبسڈی میں کٹوتیوں سے پہلے جامع اصلاحاتی منصوبہ بنایا جائے جو انسانی حقوق کے لیے ضروری ہو۔
ہیومن رائٹس واچ کے مطابق جامع اصلاحتی منصوبے میں اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ہر شخص بنیادی حقوق کے لیے ضروری توانائی کی فراہمی تک رسائی حاصل کرسکے۔
یہ بھی پڑھیے
چالیس ادویات ساز اداروں نے کمپنیز کو تالے لگانے کا اعلان کردیا
ایچ آر ڈبلیو کے مطابق معاشی بد حالی نے لاکھوں پاکستانیوں کو غربت میں دھکیل دیا گیا ہے اور ان کے بنیادی سماجی اور معاشی حقوق سے محروم کر دیا گیا ہے۔
عالمی تنظیم نے مطالبہ آئی ایم ایف کے اقدامات سے عدم مساوات کو بڑھانا نہیں چاہیے ۔پاکستان کو معاشی بحران سے متاثر ہونے والوں کی مدد کے لیے فنڈز کا استعمال کرنا چاہیے۔