وزیراعظم نے ایک مرتبہ پھر باب پاکستان کا افتتاح کردیا
شہباز شریف کا کہنا ہے کہ یہ وہ تاریخی مقام ہے جو ہمیں مہاجرین کی عظیم قربانیوں کی یاد دلاتا ہے ، یہاں کے مقامی لوگوں نے انصار مدینہ کی یاد تازہ کی تھی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے لاہور میں باب پاکستان کا چھٹی مرتبہ افتتاح کردیا ، جبکہ روڈ کی توسیع اور کشادگی کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا ہے۔
شہباز شریف نے باب پاکستان کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ تاریخی مقام مہاجرین کی عظیم قربانیوں کی یاد دلاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان مسلمانوں نے اپنے راستے میں خون کے دریا عبور کئے، مہاجرین کے خلاف قتل و غارت کا بازار گرم کیا گیا جس کی مثال نہیں ملتی ، اُن ہی قربانیوں کے بعد مملکت خداد وجود میں آئی ہے، والٹن کے مقام پر مقامی لوگوں نے انصار مدینہ کی یاد تازہ کی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
آٹھویں کثیرالقومی بحری مشق امن 2023 اور پی ائی ایم ای سی کا کراچی میں آغاز
الٹی ہوگئیں سب تدبیریں، رواں ہفتے مہنگائی پھر بے لگام ہوگئی
انہوں نے کہا کہ آپ سوال کریں گے کہ آج بھی یہاں کھنڈرات ہیں شہبازشریف آپ کہاں تھے جب میں 2008 میں کنٹریکٹرز نے بتایا کہ 90 کروڑ کی سفید گرینائٹ اٹلی سے امپورٹ ہوگی بتایا گیاکہ یہ یادگار کے مینار پر لگنے تھے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کنسلٹنٹ نے کشمیری شال پہنی تھی، پاؤں میں کھسا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اٹلی کے ٹائلز لگائے بغیر قیام پاکستان کا تصور کیا جاسکتا۔ میں نے کہا کہ پاکستان میں ادویات کا مسئلہ ہے، تعلیم کا مسئلہ، 90 کروڑ لگا کر کیا ہم اپنی محرومیوں کی عکاسی کریں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کنسلٹنٹ نے بتایا کہ اب تو ہم آرڈر دے چکے ہیں میں نے کہا کہ یہ ٹائلز نہیں آئیں گی اس نے جاکر شکایت کردی تو مجھے کہا گیا کہ یہی کنسلٹنٹ رہیں گے وہ کنسلٹنٹ ایک فراڈ تھا، اس کا کوئی تجربہ نہیں تھا، تکلیف کی بات یہ ہے کہ میرا یہاں کو دسواں دورہ ہے ، اس منصوبے کو بڑی بے رحمی سے موخر کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ دعا ہے کہ نیب کے عقوبت خانے میں کوئی نہ جائے جس کی لاٹھی اس کی بھینس والے نظام کو جب تک دفن نہیں کریں گے ملک ترقی نہیں کرے گا اشرافیہ سچے دل سے قربانی اور ایثار کا مظاہرے کرے گی تو کشی کنارے پر لگے گی، شرط یہ ہے کہ ہمیں دن رات محنت کرنا ہوگی۔