اسلام آباد ہائی کورٹ سے شیخ رشید کی درخواست ضمانت مسترد
جسٹس محسن اختر کیانی نے آصف زرداری پر عمران خان کے قتل کی سازش کا الزام لگانے کے کیس میں فریقین کو نوٹسز جاری کردیئے۔
سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف عمران خان کے قتل کی سازش کے الزامات سے متعلق کیس ، اسلام آباد ہائی کورٹ (آئی ایچ سی) نے عوامی مسلم لیگ (اے ایم ایل) کے سربراہ شیخ رشید احمد کی جانب سے ضمانت بعداز گرفتاری کے لیے دائر درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کر دیے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے درخواست کی سماعت کی ، جب کہ کیس میں سابق وزیر داخلہ کی جانب سے ایڈووکیٹ سلمان اکرم راجہ پیش ہوئے۔
یہ بھی پڑھیے
مریم نواز کے چیف آرگنائزر بننے کے بعد پارٹی ڈس آرگنائز ہوگئی
پی ٹی آئی حکومت نوکریوں کا سونامی لے آئی، لیبر فورس سروے
ایڈووکیٹ سلمان اکرم راجہ نے عدالت سے اگلی سماعت کے لیے جلد از جلد تاریخ طے کرنے کی درخواست کی، کیونکہ ان کے موکل ایک ضعیب العمر شخص ہیں۔
عدالت نے کیس میں اسلام آباد پولیس اور شکایت کنندہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جوابات طلب کرلیے ہیں ، عدالت اب کیس کی دوبارہ سماعت 16 فروری کو کرےگی۔
شیخ رشید احمد نے ضمانت بعداز گرفتاری کی درخواست اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ سے مسترد ہونے کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔
شیخ رشید کا اپنے حق میں دلیل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ ان کے خلاف مقدمہ سیاسی بنیادوں پر بنایا گیا ہے جبکہ مقدمہ بھی تیسرے فریق کی شکایت پر درج کیا گیا ہے۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ وہ ضمانتی مچلکے جمع کرانے کے لیے تیار ہیں، سینئر اور تجربہ کار سیاستدان نے عدالت سے اس کیس میں ضمانت دینے کی استدعا کی۔
اسلام آباد پولیس نے سابق وزیر داخلہ کو 2 فروری کو پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری پر پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کے قتل کی سازش رچنے کا الزام لگایا ، جس کے بعد آبپارہ پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج ہونے کے بعد انہیں گرفتار کرلیا گیا تھا۔ گرفتاری کے بعد عدالت نے ان کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا اور بعد ازاں انہیں 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔
اسلام آباد کی مقامی عدالت نے آصف زرداری سے متعلق متنازعہ بیان کیس میں شیخ رشید احمد کا 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں اڈیالہ جیل میں نظر بند کردیا تھا۔