جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کا عمران خان سے ملاقاتوں کی گفتگو ریکارڈ کرنے کا اعتراف

جنرل صاحب نے کہا میرے پاس عمران خان کی ایسی ایسی چیزیں ہیں جو میں نے خود ریکارڈ کی ہوئی ہیں،فیض کو بھی نہیں پتہ، میرے پاس بہت ساری چیزیں ہیں ،جن کا میں انکشاف کروں گا تو پتہ چلا گا کہ یہ کتنے پانی میں ہے، آفتاب اقبال کا سابق آرمی چیف سے ہونے والی گفتگو سے متعلق انکشاف

سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے اینکر پرسن اور کالم نگار جاوید چوہدری کی زبانی    عائد کردہ الزامات کے جواب میں سابق وزیراعظم عمران خان  نے سینئر اینکر پرسن آفتاب اقبال کی زبانی اپنا موقف پیش کرنا شروع کردیا۔

آفتاب اقبال نے اپنے حالیہ وی لاگز میں جنرل (ر) قمر جاوید  باجوہ اور عمران خان سے ہونے والی اپنی حالیہ ملاقاتوں کا تجزیہ اور دونوں جانب کا موقف پیش کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

عمران خان نے جنرل (ر) باجوہ کیخلاف بیان کیوں دیا؟

جہاں قانون طاقتور ہوتا ہے وہ طبقاتی نظام ختم ہو جاتا ہے، عمران خان

آفتاب اقبال نے اپنےتازہ  وی لاگ میں اپنی حالیہ ٹیلی فونک گفتگو کا احوال سناتے ہوئے کہاکہ ”جنرل (ر)  قمر جاوید باجوہ نے  لرزہ خیز انکشاف کیا ہے کہ میرے پاس ایسی ایسی ٹیپس ہیں کہ جب یہ (عمران خان) میرے پاس آیا کرتا تھا تو کہتا تھا کہ آپ نے نوازشریف کو کیا شاندار شکنجے میں پھانسا ہے، اب آپ اس کو یہ کردیں ، اب آپ اس کو وہ کردیں، تو میں یہ چیزیں ریکارڈ کرتا تھا“۔

آفتاب کے مطابق انہوں نے جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کو باور کرایا کہ آپ نے غور کیا ہے کہ یہ بات آ پ کے کتنے خلاف جائے گی؟ تو سابق آرمی چیف نے کہاکہ”میں اب نہیں گھبراتا، میں نہیں ڈرتا“۔ آفتاب اقبال کے مطابق اس وقت سابق آرمی چیف غصے کی انتہا کو پہنچے ہوئے تھے۔

آفتاب اقبال نے کہا کہ”جنرل صاحب کہنے لگے کہ میرے پاس اس کی ایسی ایسی چیزیں ہیں جو میں نے خود ریکارڈ کی ہوئی ہیں،فیض کو بھی نہیں پتہ، میرے پاس بہت ساری چیزیں ہیں ،جن کا میں انکشاف کروں گا تو پتہ چلا گا کہ یہ(عمران خان) کتنے پانی  میں ہے“۔

آفتاب اقبال نے اپنے ایک اور وی لاگ میں جاوید چوہدری کے کالم میں جنرل(ر)  باجوہ  کےمبینہ  الزامات  کے بعد عمران خان سے ہونے والی اپنی ملاقات کا احوال بیان کیا ہے۔

آفتاب اقبال نے کہاکہ” عمران خان نے جنرل باجوہ کی باتوں پر شدید حیرت اور افسوس کا اظہار کیا کہ جنرل(ر) باجوہ  کو اس قسم کی باتیں کرنے کی کیا ضرورت تھی؟ ساری دنیا جانتی ہے کہ میری حکومت  کے خاتمے اور تحریک عدم اعتماد لانے میں جوقوتیں سرگرم تھیں، ان میں بطور فرد واحد جنرل (ر) باجوہ ملوث تھے“۔

آفتاب اقبال نے کہا کہ”خان صاحب کا ماننا ہے کہ جنرل(ر) قمر جاوید باجوہ کو اس قسم کی باتیں کرکے خواہ مخواہ کا ارتعاش پیدا نہیں کرناچاہیے تھا، یہ سب باتیں کرکےانہوں نے اپنے لیے اور ادارے کیلیے اچھا نہیں کیا، مجھے تو ان باتوں سے فائدہ ہوا ہے اور میرےبیانیے کو تقویت ملی ہے“۔

آفتاب اقبال نے جنرل(ر) قمر جاوید باجوہ سے ہونے والےہونے والی ٹیلی فونک گفتگو کا احوال بیان کرتے ہوئے کہاکہ جنرل باجوہ نے جاوید چوہدری کے کالم میں کی گئی باتوں کو دوٹوک الفاظ میں مسترد کیا ہے، اب یا تو جاوید چوہدری جھوٹ بولر ہے ہیں یا جنرل باجوہ جھوٹ بول رہے ہیں ، اور اگر جنرل باجوہ جھوٹ بول رہے ہیں تو انہیں نے ریاست کا راز فاش کیا ہے،اہم بات یہ ہے کہ جاوید چوہدری جیسا مشاق کالم نگار اتنی کمزور گیند کیسے پھینک سکتا ہے؟

دریں اثنا آفتاب اقبال کے جنرل باجوہ کی جانب سے سابق وزیراعظم کی گفتگو ٹیپ کرنے سے متعلق انکشاف پر سابق آرمی چیف کے کورٹ مارشل کا مطالبہ کردیا۔

متعلقہ تحاریر