صدر عارف علوی اور اسحاق ڈار کی ملاقات، 170 ارب کے منی بجٹ پر تبادلہ خیال
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنے قرضہ پروگرام کی بحالی کے قریب پہنچ گیا ہے ، کیونکہ ہم نے آئی ایم ایف کے مطالبے کے مطابق توانائی کی قیمتوں میں اضافہ اور ٹیکس وصولی کو بہتر بنانے سمیت متعدد شرائط پر اتفاق کیا ہے۔
اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اور محصولات سینیٹر اسحاق ڈار نے منگل کے روز ایوان صدر میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران وزیر خزانہ نے صدر کو ملک کی مجموعی اقتصادی اور مالیاتی صورتحال پر بریفنگ دی۔ اسحاق ڈار نے صدر کو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی بیل آؤٹ شرائط پر بھی بریفنگ دی۔
یہ بھی پڑھیے
جنوری میں بیرون ملک سے ترسیلات زر میں 13 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی
غریب آٹے کی قطاروں میں رُل گئے، امرا کی ”ٹم ہارٹنز“ سے ریکارڈ توڑ خریداری
اسحاق ڈار نے بتایا کہ آج وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا تھا جس میں منی بجٹ کے ذریعے 170 ارب روپے کے اضافی ٹیکس لگانے پر بھی غور کیا گیا۔ کابینہ آج 170 ارب روپے کے نئے ٹیکسز لگانے کی منظوری دے دی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ حکومت مہینوں سے تعطل کے شکار 7 ارب ڈالر کے توسیعی فنڈ سہولت (EFF) کو بحال کرنے کے لیے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (IMF) کی طرف سے پیش کردہ ‘سخت شرائط’ پر عمل درآمد میں تیزی لائی ہے۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنے قرضہ پروگرام کی بحالی کے قریب پہنچ گیا ہے ، کیونکہ ہم نے آئی ایم ایف کے مطالبے کے مطابق توانائی کی قیمتوں میں اضافہ اور ٹیکس وصولی کو بہتر بنانے سمیت متعدد شرائط پر اتفاق کیا ہے۔
ملاقات کے موقع پر صدر مملکت نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے پر حکومتی کوششوں کو سراہا۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا امید ہےکہ حکومت آئی ایم ایف کے ساتھ کیے گئے وعدوں کا پاس کرے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ نے گردشی قرضوں کے انتظام کے نظرثانی شدہ پلان کی منظوری دے دی ہے، جس کے تحت حکومت تمام شعبوں پر سے سبسڈی ختم کرے گی اور چار سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ میں بجلی کی قیمت میں 7.91 روپے فی یونٹ اضافہ کرے گی ، فروری-مارچ 2023، اپریل-مئی ، جون۔اگست اور ستمبر۔نومبر۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ نے برآمد کنندگان اور کسانوں کو دی گئی 65 ارب روپے کی بجلی کی سبسڈی واپس لینے کی بھی منظوری دیدی، جس کا اطلاق مارچ 2023 سے ہوگا، برآمدی شعبے کو دی جانے والی بجلی پر 12 سے 13 پیسے فی یونٹ سبسڈی واپس لے لی جائے گی۔