فارن فنڈنگ کیس: بینکنگ کورٹ کا عمران خان کو ذاتی حیثیت میں ساڑھے تین بجے پیش ہونے کا حکم
بینکنگ کورٹ نے عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے عدالتی اوقات میں عدالت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی طبی بنیادوں پر دائر استثنیٰ کی درخواست کو مسترد کردیا گیا ہے ، عدالت نے عدالتی اوقات کار میں عدالت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا ہے۔ اس سے قبل استثنیٰ کی درخواست عدالت نے منظور کرلی تھی۔
بینکنگ کورٹ اسلام آباد نے عمران خان کی طبی بنیادوں پر دائر استثنیٰ کی درخواست کو مسترد کردیا ہے۔ عدالت میں عمران خان کے وکیل کا موقف تھا کہ ان کے موکل ایک تو 70 سال سے زائد عمر کے ہیں دوسرا انہیں گولیاں لگی ہیں جس سے ریکور میں وقت لگ رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
خواجہ آصف کو قوموں کی تباہی کے اسباب لیکچر مہنگا پڑگیا
جنرل باجوہ اور شہباز شریف کے قریبی تعلقات رجیم چیج کی وجہ بنے، عمران خان
بینکنگ کورٹ نے عمران خان کو عدالتی اوقات میں عدالت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا ہے۔
یہ فارن فنڈنگ ایکسچینج کیس کے تحت یہ مقدمہ درج تھا جس کی سماعت آج بینکنگ کورٹ کی جج رخشندہ شاہین نے کی۔
وکیل سلمان اکرم راجہ کی جانب سے عمران خان کا میڈیکل سرٹیفیکیٹ پیش کیا گیا اور حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کی گئی۔
ایڈووکیٹ سلمان اکرم راجہ کا کہا تھا کہ ان کے موکل پر وزیرآباد میں قاتلانہ حملہ ہوا تھا جس میں وہ شدید زخمی ہو گئے تھے اور وہ ڈاکٹری ہدایت پر بیڈ ریسٹ پر ہیں۔ جس بنا پر وہ سفر نہیں کرسکتے۔
عمران خان کے وکیل کے دلائل مکمل ہونے پر اسپیشل پراسیکیوٹر رضوان عباسی کی جانب سے دلائل کا آغاز کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نہ تو تفتیش میں پیش ہوئے ہیں اور نہ ان کی جانب سے تعاون کیا جارہا ہے۔
پراسیکیوٹر رضوان عباسی کا کہنا تھا کہ ہر تاریخ پر عمران خان کی جانب سے شوکت خانم کینسر اسپتال کا میڈیکل سرٹیفیکیٹ جمع کرا دیا جاتا ہے ،