الیکشن کمیشن کے باہر ہنگامہ آرائی کیس: عمران خان کی ضمانت منسوخ
انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے چیئرمین تحریک انصاف کی عبوری ضمانت کی درخواست خارج کردی۔
انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی عدم حاضری پر ان کی درخواست ضمانت خارج کردی ہے۔
انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج اور ہنگامہ آرائی سے متعلق تھانہ سنجانی کے اندر درج ایف آئی آر کیس میں سماعت کی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
عمران خان کو پارٹی عہدے سے ہٹانے کی درخواست خارج کرنے کی استدعا
جس قومی اسمبلی سے حکمران بنے اسی کا الیکشن لڑنے سے انکار
اور اب انسداد دہشتگردی کی عدالت نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی عدم حاضری پر ان ضمانت خارج کردی ہے۔
انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں عمران خان کی جانب سے ان کے وکیل بابر اعوان پیش ہوئے تھے ، اور ان کی جانب سے یہ موقف اختیار کیا گیا تھا کہ "ہماری جانب سے عدالت سے استدعا ہے کہ کیس میں جو دہشتگردی کی دفعات ہیں وہ نکال دی جائیں ، اس کے بعد ہم دیکھیں گے کہ درخواست واپس لینی تو اس پر ہم درخواست واپس لے لیں گے۔
عدالت کی جانب سے سماعت میں ڈھائی بجے تک وقفہ دیا گیا تھا۔ بابر اعوان کا کہنا تھا کہ ہم مشاورت کرنے کے بعد عدالت کو آگاہ کرتے ہیں ، بابر اعوان کا موقف تھا کہ ایڈیشنل سیشن کی عدالت میں عمران خان کے کیس کی سماعت ہے ، جس میں عدالت نے 27 فروری تک عبوری ضمانت دے رکھی ہے ، اس لیے ہماری آپ سے بھی استدعا ہے کہ 27 فروری تک عبوری ضمانت میں توسیع دے دیں۔
عمران خان کے وکیل بابر اعوان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے کوشش کی تھی کہ وہ سفر کرلیں ، مگر سفر نہیں کرسکتے۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نہ کبھی ملک سے بھاگے ہیں اور نہ عدالتوں سے بھاگے ہیں۔
بابر اعوان کا عدالت میں یہ بھی کہنا تھا پوری کابینہ یہ سوچ رہی ہے کہ عمران خان کو کیسے گرفتار کرنا ہے۔
اس پر عدالت کا کہناتھا اگر بلٹ انجری پر ایک ملزم کو ریلیف دیا گیا تو دیگر کو دینا پڑے گا۔ اس پر بابر اعوان کا کہنا تھا اگر عبوری ضمانت میں توسیع کردی جائے گی تو قومی خزانے کو کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ بابر اعوان کا کہنا تھا میری عدالت سے استدعا ہے کہ وہ ضمانت کی درخواست کو خارج نہ کرے۔ جس کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کیا تھا اور اب عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان کی عبوری ضمانت کی درخواست خارج کردی ہے۔