پنجاب کے الیکشن کا معاملہ اٹھانے پر حکومت کا سپریم کورٹ پر وار
2رکنی بینچ کی جانب سے سیکشن 184 کے تحت پنجاب کے الیکشن کا معاملہ ازخود نوٹس کیلیے چیف جسٹس کو بھجواتے ہی جسٹس مظاہر اکبر نقوی کی آڈیو لیک کردی گئی۔
پنجاب کے الیکشن کی تاریخ کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیربحث آتے ہی نیا تنازع کھڑا ہوگیا۔
سابق سی سی پی لاہور غلام محمود ڈوگر کے تبادلے کیخلاف دائر درخواست کی سماعت میں چیف الیکشن کمشنر کی طلبی اورپنجاب میں الیکشن کی تاریخ نہ دیے جانے پر 2 رکنی بینچ کی جانب سے سیکشن 184 کے تحت معاملہ از خود نوٹس کیلیے چیف جسٹس بھجواتے ساتھ ہی حکومت نے سپریم کورٹ پر وار کرڈالا۔
یہ بھی پڑھیے
لاہور ہائی کورٹ نے عدم پیشی پر عمران خان کی درخواست ضمانت خارج کردی
سابق خاتون اول کی دوست فرح گوگی کو منی لانڈرنگ کیس میں طلب کرلیا گیا
سوشل میڈیا پر سابق وزیراعلیٰ چوہدری پرویز الہٰی کی 3 آڈیو لیک کردی گئیں جن میں وہ مبینہ طور پر اپنے وکلا سے غلام محمود ڈوگر کے تبادلے کیخلاف اور اپنے سابق پرنسپل سیکریٹری محمد خان بھٹی کی گمشدگی کیخلاف دائر درخواستیں سپریم کورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے روبرو سماعت کیلیے مقرر کروانے پر بات کررہے ہیں۔
پرویزالٰہی اور مظاہر علی نقوی کا قصہ آپ کے سامنے pic.twitter.com/ZEJTKF7BqP
— HACKER BOY 111222®️ (@HackerBoy111222) February 16, 2023
🚨🚨🚨🚨🚨#Audio_Leak
پرویزالٰہی اور مظاہر علی نقوی کا قصہ آپ کے سامنے
Part 2 pic.twitter.com/0CLAhvleyl— HACKER BOY 111222®️ (@HackerBoy111222) February 16, 2023
ایک تیسری آڈیو میں مبینہ طورپر چوہدری پرویزالہٰی کو جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی سے محمدخان بھٹی سے متعلق بات کرتے ہوئے سناجاسکتا ہے۔
🚨🚨🚨🚨🚨#Audio_Leak
پرویزالٰہی اور مظاہر علی نقوی کا قصہ آپ کے سامنے
ریٹویٹ لازمی ہے 🔄
Part 3 pic.twitter.com/TQOtl19gAk— HACKER BOY 111222®️ (@HackerBoy111222) February 16, 2023
یہ آڈیوز ایسے وقت لیک کی گئی ہیں جب سپریم کورٹ میں آج پنجاب کے الیکشن کی تاریخ کا تنازع حل ہونے کا قوی امکان تھا کیونکہ گزشتہ روز 2 رکنی بینچ نے یہ معاملہ آرٹیکل 184 کے تحت ازخود نوٹس کیلیے چیف جسٹس کو ارسال کیا تھا جبکہ چیف الیکشن کمشنر کو انتخابات کی تاریخ سے متعلق حکومت کے ساتھ ہونے والی خط وخطاب کے ریکارڈ کے ساتھ آج دوبارہ عدالت طلب کیاگیا ہے۔
دوسری جانب وزیرداخلہ رانا ثنااللہ نے بھی گزشتہ روز آڈیو لیکس ہوتے ہی پریس کانفرنس کرڈالی اور پرویزالہٰی کیخلاف تحقیقات کا اعلان کرتے ہوئے چیف جسٹس عمر عطا بندیال سے معاملےکا نوٹس لینے کی درخواست کردی۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ چیف جسٹس عمر عطابندیال اس معاملےپر کیا ایکشن لیتے ہیں تاہم اس حوالے سے جو بھی کارروائی ہو، پنجاب کے الیکشن کامعاملہ سپریم کورٹ میں ہی طے ہوتا نظر آرہا ہے۔
واضح رہے کہ عدلیہ اور اداروں کو متنازع بناکر من پسند فیصلے لینا مسلم لیگ ن کا پرانا وتیرہ ہے۔اس سے قبل 90 کی دہائی میں اس وقت کے وزیراعلیٰ پنجاب اور لاہور ہائیکورٹ کے سابق جج جسٹس ملک قیوم کی آڈیو لیک ہوئی تھی جس میں وہ نوازشریف کی ہدایت پر سابق ایم این اے چوہدری سرور کی نااہلی کے کیس میں ان سے ریلیف مانگ رہے تھے اورجسٹس (ر) ملک قیوم نے انہیں ریلیف دینے کی حامی بھری تھی۔