نکئی ایشیاء نے پاکستانیوں کی بیرون ملک روانگی کو معیشت کیلئے خطرہ قرار دے دیا
جاپانی جریدے نکئی ایشیاء میں شائع ایک مضمون میں کہا گیا ہے کہ لاکھوں پاکستانی ملک کی مالی اور امن و امان کی صورتحال کی وجہ سے ملازمتوں کے لیے بیرون ملک جا رہے ہیں جس سے پاکستانی ٹیلینٹ ضائع ہورہا ہے اور یہ تباہ حال معیشت کو مزید نقصان پہنچائے گی
جاپانی جریدے نکئی ایشیاء نے لاکھوں پاکستانیوں کی مالی مشکلات کی وجہ سے بیرون ملک روانگی کو ملکی معیشت کیلیے خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے برین ڈرین میں کمی ہوتی جارہی ہے ۔
جاپانی جریدے نکئی ایشیاء میں شائع ایک مضمون میں کہا گیا ہے کہ لاکھوں پاکستانی ملک کی مالی اور سلامتی کی پریشانیوں کے درمیان ملازمتوں کے لیے بیرون ملک جا رہے ہیں جس سے اس کی معیشت کو مزید نقصان پہنچنے کا خطرہ ہے۔
یہ بھی پڑھیے
جنوری میں بیرون ملک سے ترسیلات زر میں 13 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی
نکئی ایشیاء کے مطابق ماہرین نے 2022 میں تقریباً 10 لاکھ کارکنان کے چلے جانے کے بعد ملک میں ٹیلنٹ میں کمی کا انتباہ دیا ہے۔ بیمار معیشت کے لیے تازہ ترین خطرے میں پاکستان کے برین ڈرین میں تیزی آتی ہے۔
بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ کے اعداد و شمار کے تقریباً ساڑھے 8 لاکھ پاکستانی روزگار کے لیے بیرون ملک گئے جوکہ 2016 کے بعد سب سے زیادہ تعداد ہے ۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تقریباً سوا پانچ لاکھ پاکستانی سعودی عرب میں روزگار کی تلاش میں گئے ۔ رپورٹ میں یہ ڈیٹا صرف ورک ویزے پر بیرون ملک جانے والوں کا احاطہ کرتا ہے ۔
نکئی ایشیاء کو پاکستانی امیگریشن وکیل نے بتایا کہ اس ڈیٹا میں ان افراد کو شامل نہیں کیا گیا ہے جو کہ رہائشی ویزے، تعیمی ویزے یا ترک وطن کرکے جا چکے ہیں جبکہ ان کی بڑی تعداد شامل ہے ۔
یہ بھی پڑھیے
آئی ایم ایف کی امداد بھی پاکستانی معیشت کو پٹری پر نہیں لاسکتی ہے، موڈیز
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی معیشت کی ابتر حالت میں رہنے کی چند وجوہات ہیں۔ یہ تباہی کے دہانے پر ہے، غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 2.9 بلین ڈالر تک گر گئے۔ جو بمشکل تین ہفتوں کی درآمدات کو پورا کرنے کے لیے کافی ہے۔
نکئی ایشیاء نے رپورٹ کیا کہ بیرون ملک جاناے والے زیادہ تر لوگ امیگریشن کے لیے پاکستان میں اپنے اثاثے ختم کر رہے ہیں یا قرضے لے رہے ہیں اور واپس ملک آنے کا ارادہ نہیں رکھتے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ دہائیوں قبل پاکستان سے بیرون ملک جاکر وہاں سیٹ ہونے کے بعد بہت سے پاکستانی وطن واپس آئے تاہم اب موجودہ حالات میں وہ دوبارہ واپس جانے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں۔