منی بجٹ کا معاملہ قومی اسمبلی میں پھنس گیا، اسحاق ڈار لاپتہ

واضح رہے کہ وزیر خزانہ نے گذشتہ ہفتے بدھ کے روز منی بجٹ (فنانس بل 2023) قومی اسمبلی میں پیش کیا تھا اور کہا تھا کہ ہم نے اس بل کو دو روز میں منظور کروانا ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کی جانب سے منی بجٹ بل پیش کیے تقریباً ایک ہفتہ ہونے کو ہے ، جب کہ بل کی منظوری ابھی تک نہیں لی گئی ، جمعے کے روز بھی فنانس بل 2023 پر ووٹنگ کرائے بغیر قومی اسمبلی کا اجلاس ملتوی کردیا گیا۔ معاشی ماہرین کا کہنا ہے اگر فنانس بل پاس نہ ہوا تو آئی ایم ایف کا سپورٹ بجٹ پروگرام بحال نہیں ہوگا۔

جمعے کے روز منی بجٹ پیش کے ہونے کے بعد تیسرا سیشن ہوا ،  اجلاس کی صدارت اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کی۔

بعدازاں ایوان زیریں نے اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ "قومی اسمبلی کا اجلاس پیر، 20 فروری 2023 کو شام 5 بجے تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔”

یہ بھی پڑھیے

عدلیہ آڈیو لیکس پر فوری کارروائی کرے، عمران خان کی سپریم کورٹ سے اپیل

پاکستان کہاں جارہا ہے یہ تو وزیراعظم بھی نہیں بتا سکتا، مبشر زیدی

جمعے کے اجلاس کے دوران پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے ایم این اے قادر خان مندوخیل نے حکومت پر زور دیا کہ وہ غریبوں پر بوجھ کم کرے اور لگژری گاڑیوں اور گھروں پر ٹیکسوں میں اضافہ کرے۔

متحدہ قومی موومنٹ-پاکستان (ایم کیو ایم-پی) کے ایم این اے صلاح الدین نے اسحاق ڈار پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو جن مشکل حالات کا سامنا ہے ان کے بارے میں وزیر خزانہ "غیر سنجیدہ” دکھائی دے رہے ہیں۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ پارلیمنٹ کو آگاہ کیا جائے کہ ملک کی موجودہ مخدوش معاشی صورتحال کا اصل ذمہ دار کون ہے۔

قومی اسمبلی کے اسپیکر راجہ پرویز اشرف نے بتایا کہ فنانس ترمیمی بل 2023 پر سینیٹ کی سفارشات قومی اسمبلی کو موصول ہوگئیں ہیں۔

واضح رہے کہ وفاقی وزیر خزانہ اور محصولات سینیٹر اسحاق ڈار نے گذشتہ ہفتے بدھ کے روز قومی اسمبلی میں فنانس (ضمنی) بل 2023 یا "منی بجٹ” پیش کیا تھا۔

پارلیمنٹ کے ایوان زیریں سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا تھا کہ جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) کی شرح 17 سے بڑھا کر 18 فیصد کردی گئی ہے اور سگریٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) بھی بڑھا دی گئی ہے۔

فنانس بل کی تجاویز

حکومت نے لگژری آئٹمز پر جی ایس ٹی 17 فیصد سے بڑھا کر 25 فیصد کر دی ہے۔

سگریٹ اور فزی ڈرنکس پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں اضافے کی تجویز ہے۔

سیمنٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں اضافے کی تجویز ہے۔

جی ایس ٹی 17 فیصد سے بڑھا کر 18 فیصد کر دیا گیا ہے۔

بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (BISP) کے ہینڈ آؤٹ 360 ارب روپے سے بڑھ کر 400 ارب روپے ہو گئے

بزنس اور فرسٹ کلاس ہوائی ٹکٹوں پر ایف ڈی ای اب 20,000 روپے یا 50% ہوگی-

ضروری اشیاء پر جی ایس ٹی نہیں لگایا جائے گا۔

سپلیمنٹری فنانس بل کے اہم نکات کا اشتراک کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا تھا کہ کوشش کی گئی ہے کہ روزمرہ استعمال کی اشیاء پر اضافی ٹیکس نہ لگایا جائے۔

تبصرہ

معاشی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ وجہ سمجھ نہیں آرہی کہ کیوں منی بجٹ قومی اسمبلی سے پاس نہیں ہورہا ، کیونکہ بظاہر قومی اسمبلی میں اس وقت کوئی اپوزیشن تو ہے نہیں ، کہیں ایسا تو نہیں کہ حکومت کی اپنی صفوں میں منی بجٹ پر اتفاق نہیں ہے ، کیونکہ اگر منی بجٹ پاس نہیں ہوگا تو آئی ایم ایف کا پروگرام بحال نہیں ہوگا۔

معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ سب سے حیران کن بات یہ ہے کہ جب سے اسحاق ڈار صاحب نے منی بجٹ پیش کیا ہے وہ تو اسکرین ہی سے غائب ہو گئے ہیں ، جبکہ انہوں نے تقریر کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم نے اس بجٹ کو دو دنوں میں دونوں ایوانوں  سے منظور کروانا ہے۔

متعلقہ تحاریر